صدر مملکت کا بچوں کی زندگی میں بہتری لانے کیلئے تعمیری کردار ادا کرنے پر زور
صدر مملکت عارف علوی کا کہنا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کی صورت میں شدید عوامی ردعمل آئے گا۔
لاہور میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سیاسی میدان میں حکومت کی جانب سے ڈیڑھ ماہ میں مزاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کو ضرورت ہے کہ لوگ بیٹھ کر بات کریں، سیاستدانوں کو خود اس خلا کو پر کرنا ہوگا تاہم اس وقت کسی سطح پر مذاکرات نہیں ہورہے، البتہ عمران خان مذاکرات سے انکاری نہیں ہیں۔
صدر مملکت عارف علوی کا کہنا تھا کہ میرا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں، میرا خیال تھا کہ لوگ مذاکرات کے لئےببیٹھ جائیں گے، میں اس کا ذمہ دار حکومت کو سمجھتا ہوں، کیوں کہ فوج کہہ چکی ہے کہ وہ سیاست میں دخل نہیں دینا چاہتی۔
یہ بھی پڑھیں؛ صدر مملکت کی عمران خان سے چند گھنٹوں میں 2 اہم ملاقاتیں
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ قبل ازوقت نہیں تو الیکشن پر ہی بات کرلیں گے، کچھ لوگ آئین میں تاخیر کے لئے گنجائش دیکھ رہے ہیں، یہ میرے لئے باعث تشویش ہے، لیکن عوام اور سیاستدانوں پر مکمل بھروسہ ہے۔
صدر پاکستان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری اور دیگر رہنما کے بیانات سامنے ہیں کہ مذاکرات کرنے چاہیں، فواد چوہدری کے معاملے پر پارٹی نے مجھ سے کوئی بات نہیں کی، فواد چوہدری کو جس طرح ہتھکڑیاں لگائیں گئیں شرم آنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کی صورت میں شدید عوامی ردعمل آئے گا اور عمران خان کی گرفتاری پر مزید حالات خراب ہوں گے، ایسا ہونا نہیں چاہئے۔
صدر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان میں مائنس ون کا فارمولہ کبھی کامیاب نہیں ہوا، مجھے ایسا خیال نہیں کہ شہباز شریف کو قومی اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ نہ ملے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے بات ہوئی تھی، وزیراعظم سے کوئی بات نہیں کی، الیکشن کمیشن کو چاہئے جو فیصلے کرے وہ ذمہ داری سے کرے، پاکستان انشاء اللہ ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
