
نیوزی لینڈ کے دارالحکومت آکلینڈ میں شدید طوفانی بارشوں کے بعد ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے دارالحکومت آکلینڈ میں طوفانی بارشوں کے بعد بڑے پیمانے پر سیلاب کے بعد حکومت نے ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔
آکلینڈ میں جمعہ کو ہونے والی بارش نے مکانات کو نقصان پہنچایا، ٹریفک ٹھپ ہو گئی اور گھروں اور کاروباری اداروں کی بجلی منقطع ہو گئی۔
کہا جاتا ہے کہ شہر میں موسم گرما کی معمول کی 75 فیصد بارش صرف 15 گھنٹوں میں ہوئی ہے۔
نیوزی لینڈ کے محکمہ موسمیات کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے اثرات آکلینڈ میں بہت سے لوگ طویل عرصے تک محسوس کریں گے.
آکلینڈ کے میئر وین براؤن نے میڈیا رپورٹس کی تصدیق کی ہے کہ آکلینڈ کے شمالی ساحل پر واقع وادی ویراؤ میں ایک لاش ملی ہے۔ مسٹر براؤن نے کہا ہے کہ وہ اس خبر سے “بہت غمزدہ” ہیں۔
پولیس نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا موت کا تعلق سیلاب سے ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ انفراسٹرکچر اور ہنگامی خدمات طوفان کے اثرات سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : جیسنڈا آرڈن کی جگہ کرس بپکنز نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم نامزد
اپنے ایک بیان میں فائر اینڈ ایمرجنسی نیوزی لینڈ نے کہا کہ وہ امداد کے لیے تقریباً 1,500 کالوں سے نمٹ رہے ہیں۔
نیوزی لینڈ ڈیفنس فورس آکلینڈ سے شہریوں کے انخلاء میں مدد کر رہی ہے اور شہر بھر میں ہنگامی پناہ گاہیں قائم کر دی گئی ہیں۔
دریں اثنا میئر کو ہنگامی حالت کے نفاذ میں تاخیر کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، لیکن میئر کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی کا نفاذ انہوں نے ماہرین کے مشورے سے کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News