دنیا میں سپر پاور کے طور پر مشہور امریکہ کے موجودہ صدر جو بائیڈن بھی گھوسٹ ٹیچر نکلے، یونیورسٹی سے تنخواہ لینے کے باوجود کلاس نہیں لی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سرکاری گھوسٹ ٹیچرز کی طرح امریکی صدر جو بائیڈن بھی گھوسٹ ٹیچر نکلےم جنہوں نے ایک یونیورسٹی سے دو سال تک تنخواہ لی مگر ایک مرتبہ بھی کلاس نہیں لی۔
غیر ملکی میڈیا نے اپنی ایک خبر میں یہ دلچسپ اور حیران کن خبر دی کہ امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے دو سال سے زائد عرصے تک ایک یونیورسٹی سے 10 لاکھ ڈالرز کی خطیر رقم بطور تنخواہ وصول کی۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن نائب صدر کے عہدے سے علیحدگی کے بعد یونیورسٹی آف پینسلوینیا میں بطور پروفیسر مقرر ہوئے انہوں نے تنخواہ کی مدد میں یونیورسٹی سے 10 لاکھ ڈالرز وصول کئے مگر ایک مرتبہ بھی بچوں کو نہیں پڑھایا۔
یہ بھی پڑھیں : امریکی صدر جو بائیڈن کی قسمت کا فیصلہ کل ہو گا
امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک اجلاس کے دوران اس بات کی تصدیق کی کہ وہ سابق صدر بارک اوبامہ کے دور میں امریکہ کے نائب صدر کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے 4 سال بعد یونیورسٹی آف پینسلوینیا میں پروفیسر تھے۔
امریکی صدر کے بطور گھوسٹ ٹیچر یونیورسٹی میں تعیناتی کے حوالے سے میڈیا کی ایک تحقیقاتی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ جو بائیڈن نے 2017 میں 3 لاکھ 71 ہزار ڈالرز 159 ڈالرز یونیورسٹی سے بطور پروفیسر تنخواہ وصول کی۔
جو بائیڈن نے سال 2018 اور 2019 میں یونیورسٹی سے 5 لاکھ 40 ہزار 484 ڈالرز وصول کیے۔
غیر ملکی میڈیا کی خبر کے مطابق 2017 میں جو بائیڈن کو یونیورسٹی آف پینسلوینیا نے اعزازی پروفیسر کا عہدہ دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
