جرمنی کی وزیر دفاع کرسٹین لیمبریچٹ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق کرسٹین لیمبریچٹ کو فوج کو جدید بنانے میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے اور یوکرین کی جنگ پر برلن کے ردعمل کی مذمت کی گئی ہے۔
جرمنی کی وزیر دفاع کرسٹین لیمبریچٹ کو فوج کو جدید بنانے کے ایک بڑے منصوبے کی سست رفتاری اور یوکرین کی جنگ پر برلن کے غیر واضح ردعمل پر میڈیا میں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : جرمنی کے قصبےگرنسباخ سے جرمن زبان کے شاعر کی بچی کچھی میراث برآمد
کرسٹین لیمبریچٹ نے آج ایک تحریری بیان میں کہا کہ میڈیا کے مہینوں کی توجہ صرف مجھ پر ہے جو فوج اور جرمنی کی سکیورٹی پالیسی کے بارے میں حقائق پر مبنی بحث کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
کرسٹین لیمبریچٹ نے کہا کہ سپاہیوں اور میرے محکمے کے بہت سے لوگوں کے قابل قدر کام کو پیش منظر میں کھڑا ہونا چاہیے۔
نئے سال کے ویڈیو پیغام کے بعد حال ہی میں لیمبریچٹ پر دباؤ بڑھ گیا۔
جرمنی کے چانسلر اولاف شولز کے ترجمان نے کہا کہ انہوں نے لیمبریچٹ کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے اور جلد ہی ان کے متبادل کا اعلان کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 57 سالہ وزیر دفاع اولاف سالہ شولز کے دسمبر 2021 میں جرمنی کی چانسلر بننے کے بعد سے اپنے عہدے پر فائز تھیں اور دونوں جرمنی کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی رکن بھی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News