
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کے خلاف جاری جنگ کو دو دن کے لیے عارضی جنگ بندی کا حکم دے دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے دو دن کے لیے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے، یہ عارضی جنگ بندی مذہبی رہنما کی درخواست کے بعد کی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق روس کے 76 سالہ آرتھوڈوکس رہنما پیٹریارک کیرل نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے مذہبی تعطیل کے دوران جنگ بندی کی درخواست کی تھی، جس کو پیوٹن نے منظور کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : یوکرین جنگ میں 400 سے زیادہ بچوں کی ہلاکتیں
کریملن کے مطابق، روسی صدر ولادیمیر پوتن نے جمعرات کو آرتھوڈوکس کرسمس کے موقع پر یوکرین میں عارضی جنگ بندی کا حکم دیا، یہ تہوار اس ہفتے روس اور یوکرین دونوں ممالک میں منایا جاتا ہے۔
گزشتہ سال فروری میں حملے کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب روس نے یوکرین میں مکمل جنگ بندی متعارف کرائی۔
روسی صدر نے آج روسی فیڈریشن کے وزیر دفاع کو 6 جنوری سے 7 جنوری تک فریقین کے درمیان رابطے کی پوری لائن کے ساتھ جنگ بندی کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں : ہم ذہنی جنگ میں روس کو شکست دے چکے ہیں، یوکرینی صدر
روسی صدر کے بیان میں مزید کہا گیا کہ آرتھوڈوکس کے دعوے مطابق شہریوں کی بڑی تعداد لڑائی والے علاقوں میں رہتی ہے، اس لیے ہم یوکرین کی جانب سے جنگ بندی کا اعلان کرنے اور یوم مسیح کے موقع پر چرچ کی خدمات میں شرکت کا موقع فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ آج روسی صدر کے ساتھ ایک فون کال میں ترک صدر رجب طیب اردگان نے بھی ولادیمیر پیوٹن پر یوکرین میں یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News