Advertisement
Advertisement
Advertisement

راہول گاندھی کا مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کرنے کا اعلان

Now Reading:

راہول گاندھی کا مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کرنے کا اعلان

بھارت کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے آج جموں اور کشمیر کی ریاستی حیثیت کو بحال کرنے کا اعلان کیا ہے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق راہول گاندھی بھارت جوڑو یاترا کے دوران مقبوضہ کشمیر کے علاقے میں پہنچے تھے، جہاں انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ مودی سرکار نے 2019 میں جموں اور کشمیر کی خصوصی خودمختاری ایک آرٹیکل کے ذریعے ختم کر دی تھی۔

راہول گاندھی کی مہم، بھارت جوڑو یاترا، یا یونائیٹ انڈیا مارچ، تامل ناڈو میں ملک کے سب سے جنوبی سرے سے اس کے پہاڑی شمال تک گئی۔ یہ گزشتہ ہفتے کشمیری علاقے میں داخل ہوا تھا۔

Rahul Gandhi'S Bharat Jodo Yatra Enters Uttar Pradesh

Advertisement

 

یہ خطہ اس وقت اپنی ریاستی حیثیت کھو بیٹھا جب بھارتی حکومت نے 5 اگست 2019 کو اس کی خصوصی خود مختار حیثیت کو منسوخ کر دیا، اور اسے دو وفاقی حکومت والے علاقوں میں تقسیم کر دیا، جس میں سیکورٹی اور اصلاحات کا وعدہ کیا گیا تھا۔

Advertisement

منسوخی کے بعد مکمل مواصلاتی بلیک آؤٹ، نقل و حرکت کی آزادی پر سخت پابندیاں، سینکڑوں مقامی سیاسی رہنماؤں کی نظربندی، اور اس کی اسمبلیاں تحلیل کر دی گئیں۔

راہول گاندھی نے جموں میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جموں و کشمیر کو جلد سے جلد ریاست کا درجہ ملنا چاہیے اور آپ کی اسمبلی کو کام کرنا شروع کر دینا چاہیے اور ریاست میں جمہوری نظام کو دوبارہ متحرک ہونا چاہیے۔

Bharat Jodo Yatra: Will Win Gujarat Polls, AAP Only in Air, Says Rahul  Gandhi | NewsClick

تاہم راہول گاندھی نے خطے کی خودمختاری کی بحالی پر کوئی واضح بیان نہیں دیا، جسے آئین کے آرٹیکل 370 کے ذریعے دیا گیا تھا جسے وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے یکطرفہ طور پر ختم کر دیا تھا۔

Advertisement

راہول گاندھی کی وضاحت کی کمی نے کشمیر میں ملے جلے ردعمل کو جنم دیا ہے۔

کشمیر کے مرکزی شہر سری نگر کے تجزیہ کار اور صحافی الطاف حسین نے عرب میڈیا کو بتایا کہ راہول گاندھی نے آرٹیکل 370 کی بحالی پر جرات مندانہ موقف اختیار نہیں کیا ہے، وہ یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ وہ آئینی خودمختاری بحال کریں گے۔

Advertisement

راہول گاندھی کا لانگ مارچ اگلے ہفتے سری نگر پہنچنے پر ختم ہو جائے گا۔ 52 سالہ سیاست دان، جن کا خاندان کئی دہائیوں سے کانگریس کا چہرہ رہا ہے، اب تک تقریباً 3,300 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر چکا ہے۔

بھارت جوڑو یاترا میں راہول گاندھی کے ہمراہ کانگریس پارٹی کے اعلیٰ ارکان، مشہور شخصیات اور سول سوسائٹی کے اراکین کے سینکڑوں دیگر افراد شریک ہوئے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
10 مئی کے بعد نیا پاکستان دیکھنے کو ملا ، سابق مشیر ٹرمپ ڈاکٹر ساجد تارڑ
امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی افغانستان کو دھمکی
آئی اے ای اے نے پاکستان کے سول نیوکلیئر پروگرام کو تسلی بخش قرار دیدیا
چارلی کرک کے قتل میں موساد کے ملوث ہونے کے اشارے ملنے لگے
بھارت کو ایک اور دھچکہ ، امریکی صدر نے ایچ ون اور ایچ ون بی پر ٹیرف لگا دیا
پرتگال کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ، باضابطہ اعلان کل ہوگا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر