عالمی کرکٹ میں پیسے کے بل بوتے پر اپنے من پسند فیصلے کرنے والا امیر بھارتی کرکٹ بورڈ مزید امیر ہونے کے قریب پہنچ گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی نے خواتین کے آئی پی ایل کرانے کی تیاری شروع کر دی ہے، اور ایک محتاط اندازے کے مطابق اس لیگ سے کم از کم 4 ہزار بھارتی روپے کا فائدہ ہو گا۔
کرکٹ پر گہری نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین کے اس آئی پی ایل میں نیلامی کے لیے فی ٹیم 5 سو تا 6 سو کروڑ بھارتی روپے کی حد مقرر کی جائے گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کچھ اعلیٰ کاروباری خاندان سے تعلق تعلق رکھنے والی خواتین اس آئی پی ایل میں اپنی ٹیموں کی بولی لگائیں گی، یہ آکشن بدھ کو ہو گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال بھارتی کرکٹ بورڈ نے مردوں کی آئی پی ایل کے پانچ سالہ نشریاتی حقوق ریکارڈ رقم میں فروخت کئے تھے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ نے خواتین آئی پی ایل کے لیے 5 ٹیموں کا اعلان کیا ہے اور ہر ٹیم کے فرنچائزی اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کی خریداری کے لیے اس نیلامی میں 5 سو سے 6 سو کروڑ بھارتی روپے استعمال کر سکتی ہیں۔
فرنچائز آکشن کے ایک ماہر نے کہا کہ خواتین کی اس لیگ میں فرنچائزز 8 سو کروڑ بھارتی روپے تک خرچ کر سکتی ہیں اور بی سی سی آئی مقررہ حد عبور کرنے والی فرنچائز کو منع نہیں کرے گا۔
ایک اندازے کے مطابق اس لیگ میں 30 سے زائد کمپنیوں نے صرف 5 لاکھ روپے کی بولی کے دستاویزات خریدے ہیں جن میں مردوں کی تمام 10 آئی پی ایل ٹیمیں بھی شامل ہیں۔
بھارت کے مشہور امیر ترین گھرانے جیسے اڈانی گروپ، ٹورئنٹ گروپ، ہلدیرام کے پربھوجی، کیپری گلوبل، کوٹک اور آدتیہ برلا گروو نے بھی خواتین آئی پی ایل کی ٹیمیں خریدنے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پاکستان مخالف راجر بنی بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ منتخب
بھارت میں مردوں کی روایتی آئی پی ایل کی شائقین میں دلچسپی بتدریج کم ہوتی جا رہی ہے، گزشتہ سال اس ایونٹ کی ویورز شپ بھی کم ترین سطح پر ریکارڈ کی گئی ہے۔
کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ لالچ اور ہوس کے خواب سے نکلنے کے لیے تیار نہیں ہے، دنیا میں ٹی ٹوئنٹی لیگ کی بھرمار کے بعد اب اس قسم کے ایونٹ لانچ کرنا بے وقوفی ہے۔
ایک سابق آئی پی ایل فرنچائزی اہلکار جس نے کبھی بولیوں پر کام کیا تھا، نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے اس اقدام کو کرکٹ کا نقصان قرار دیا اور کہا کہ دولت کی فراوانی کسی طرح بھی کرکٹ کے مفاد میں نہیں ہے۔
فرنچائزی اہلکار نے کہا کہ خواتین آئی پی ایل کے ابتدائی 5 سال کے لیے ہر فرنچائز لگ بھگ 5 سو کروڑ بھارتی روپے خرچ کریں گی اورہر ٹیم کی سالانہ آمدنی 50 کروڑ روپے ہونے کی امید ہے.
فرنچائز اہلکار نے ایک فرنچائز کے اخراجات کا احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ اسکواڈ کے لیے 12 کروڑ کی حد ہے، معاون عملے کی تنخواہ 6 تا 8 کروڑ جبکہ ہوٹل اخراجات، اسٹیڈیم کا کرایہ اور دیگر آپریشنل اخراجات بھی 6 تا 8 کروڑ روپے ہیں.
یہ بھی پڑھیں : اسد الدین اویسی نے بھارتی کرکٹ بورڈ کو کھری کھری سنا دی
ہر فرنچائز کے سالان اخراجات 128 سے 130 کروڑ روپے تک ہوں گے جبکہ آمدنی 50 کروڑ ہو گی، ایسی صورتحال میں فرنچائز باقی کے 80 کروڑ کہاں سے پورے کریں گے۔
فرنچائزی اپنے منافع کے لیے غیر قانونی سرگرمیوں کا سہارا لے سکتی ہیں جیسا کہ ماضی میں مردوں کی آئی پی ایل میں بھی ہوا تھا۔
فرنچائزی اہلکار کا کہنا تھا کہ کرکٹ بورڈ کے منہ کو دولت کا خون لگ چکا ہے، اس کی تجوری لبالب بھر چکی ہے لیکن ہوس ختم نہیں ہو رہی ہے، بھارتی کرکٹ بورڈ مال بنانے کے لیے کرکٹ کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ نے رواں سال مارچ کے مہینے میں ویمینز آئی پی ایل کرانے کا فیصلہ کیا ہے جو ممبئی میں کھیلا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News