
عمران خان کا جیل بھر و تحریک میں سب سے پہلے گرفتاری دینےکا اعلان
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے جیل بھر و تحریک میں سب پہلے گرفتاری دینے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل میڈیا کے نمائندوں کی سابق وزیراعظم اور سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات ہوئی جس میں ملکی سیاسی صورتحال ، معاشی چیلنجز ، دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات اور تحریک انصاف کی سیاسی حکمت عملی سمیت اہم امور پر بات چیت کی گئی۔
ملاقات میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ مؤثر حکمت عملی سے تحریک انصاف اپنے دور میں دہشت گردی پر مکمل قابو پا چکی تھی ، دہشت گردی کے تدارک کیلئے کل جماعتی کانفرنس سے بڑھ کر موثر عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے پختونخوا میں پولیس کو بہتر اور فعال بنایا، خیبر پختونخوا کی پولیس ماضی میں بھی یہ قربانیاں دیتی رہی اور جب ہماری 2013میں حکومت آئی تو تقریباً 700 پولیس والے شہید ہو چکے تھے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 26 سال پہلے قانون کی با لادستی کے لیے سیاست میں آیا ، میں بار بار کہتا ہوں کہ پروپیگنڈے کے ذریعے کسی کی جنگ کو اپنی جنگ بنا یا گیا، 2018 میں جب ہماری حکومت آئی تو ہم نے افغانستان طالبان اور امریکہ سے با ت چیت میں کردار ادا کیا، سمجھتے تھے کہ افغانستان میں امن ہو گا تو اس میں پاکستان کو بھی فائدہ ہوگا
چیئرمین تحریک انصاف کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو ملک کو تباہی کی طرف لے کر جائیں وہ اسے ٹھیک کیسے کر سکتے ہیں،99 کی طرح ن لیگ نے 2018 میں بھی تباہ حال معیشت اپنے پیچھے چھوڑی۔
انہوں نے کہا کہ ہم بھی آئی ایم ایف کے پروگرام میں تھے مگر اس کے باجود پاکستان نے ترقی کی جبکہ روپے کی گراوٹ کا اثر ہر شعبے پر آرہا ہے اور مہنگائی عوام کیلئے بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے ، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر تیزی سے گرتے ہوئے 90 روپے تک کم ہو چکی ہے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ہم 16 ارب ڈالرکے ذخائر چھوڑ کرگئے جو آج تقریباً 3 ارب رہ گئے، ہمارے دور میں ایس پی آئی 16 فیصد، آج تقریباً 40 فیصدتک پہنچ گئی ہے
ان کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت کا کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے کرپشن کے اپنے سب کیسز معاف کر وا لیے جبکہ ہم نے انتخابات کےذریعے ملک کو بحران سےنکالنے کیلئے اپنی دو حکومتوں کی قربانی دی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور پرویزالٰہی کا حکومت کے منفی ہتھکنڈوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار
سابق وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی پوری کوشش یہ ہے کہ یہ تب الیکشن کروائیں جب یہ سمجھیں کہ تحریک انصاف ختم ہو چکی ہے، آئین کا آرٹیکل 105 واضح کہتا ہے کہ جب اسمبلیاں تحلیل ہو جائیں تو 90 دن میں الیکشن کا انعقاد لازم ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر حملے کی تحقیقات کرنے والی نوٹیفائیڈ جے آئی ٹی کو غیر فعال کر دیا گیا ہے، کون ہے وہ طاقت ور جس کو خوف تھا کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات میں کچھ سامنے نہ آجائے؟ جے آئی ٹی کی اب تک کی تحقیقات میں سامنےآ چکا ہے کہ تین حملہ آور تھے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ہمارے لوگوں پر مقدمے اور ان کی بلا جواز گرفتاریاں کی جا رہی ہیں جبکہ جو نگران حکومتیں لائی گئی ہیں وہ جانب دار ہی نہیں ہمارے سخت خلاف بھی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دینی انتہا پسند والا اسکرپٹ بھی مکمل طور پر غلط ثابت ہو چکا ہے ، نگران حکومت کے پاس جے آئی ٹی کے کام میں مداخلت کا کیا جواز تھا، امپورٹڈ حکومت کی فسطائیت اور دستور سے انحراف کی کوششوں کو کسی طور قبول نہیں کریں گے۔
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انتشار کی راہ پر نکلنے کی بجائے آئین میں رہتے ہوئے مزاحمت کیلئے ‘جیل بھرو تحریک’ جیسا جمہوری طریقہ اختیار کریں گے ، اپنی جماعت کو ‘جیل بھرو تحریک’ کی تیاریوں کی ہدایات دے چکا ہوں جبکہ جیل بھرو تحریک میں خودگرفتاری دونگا اور ملک بھرسے لاکھوں افراد رضا کارانہ طور پر گرفتاریاں دیں گے۔
سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ضلع کی سطح پر رضاکارانہ طور پر گرفتاری دینے والے کارکنان وعوام کی رجسٹریشن کا عمل شروع کر دیا گیا ہے ، جلد تاریخ کا اعلان کروں گا اور ملک گیر سطح پر اپنی رضاکارانہ گرفتاریاں پیش کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News