یہ بات سب ہی جانتے ہیں کہ وٹامن ڈی جسم کے لیے بے حد ضروری اور مفید ہے، تاہم اس کا استعمال امراض قلب سے بھی تحفظ فراہم کرسکتا ہے یہ بات ایک تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔
وٹامن ڈی کا غذا کےعلاوہ بطورسپلیمنٹ لینے یا نہ لینے سے صحت کے لیے کوئی حقیقی فائدہ ہوتا ہے یا نہیں اس پر طویل عرصے سے بحث جاری ہے۔ تاہم حال ہی کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق اس طرح کے سپلیمنٹس ہارٹ اٹیک کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔
آسٹریلیا کے میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سے تعلق رکھنے والے وبائی امراض کےماہر ریچل نیل جو اس تحقیق کی مرکزی مصنف ہیں، کے مطابق وٹامن ڈی کے سپلیمنٹس اور قلبی امراض کے خطرے کو دیکھنے کے لیے ابھی تک کا یہ دوسرا سب سے بڑا مطالعہ ہے۔
اس تحقیق میں 21,302 مریض پر وٹامن ڈی کے سپلیمنٹ کا اثر دیکھا گیا جن کی عمریں 60 سے 84 برس کے درمیان تھی اگرچہ اس تحقیق کے نتائج کو جانچنے کے لیے مزید شواہد کی ضرورت ہے تاہم یہ ایک بڑی پیمانے پر کی جانے والی تحقیق ہے۔
مطالعہ کے شرکاء کو پانچ سال تک وٹامن ڈی سپلیمنٹ یا پلیسبو دیے گئے، وٹامن ڈی گروپ میں شامل تقریباً 80 فیصد افراد ان پانچ سالوں کے بعد بھی اپنے سپلیمنٹس لے رہے ہیں۔
وٹامن ڈی گروپ میں، 6 فیصد شرکاء میں دل کی صحت میں بہتری نوٹ کی گئی جبکہ اس کے مقابلے میں 6.6 فیصد شرکاء نے پلیسبو لیا۔ خاص طور پر دل کے دورے کے حوالے سے، وٹامن ڈی گروپ میں یہ شرح 19 فیصد کم تھی، جب کہ فالج کی شرح میں کوئی فرق نہیں تھا۔
یہ فرق ان لوگوں میں زیادہ نمایاں تھا جو وٹامن ڈی کے ساتھ دل کی دوسری ادویات بھی لے رہے تھے
نیل کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کے ٹرائل سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ وٹامن ڈی کی سپلیمنٹیشن دل کے بڑے خطرے کو کم کر سکتی ہے، اور اس طرح سٹیٹنز اور دیگر امراضِ قلب کی ادویات لینے والوں میں حفاظتی اثر مزید زیادہ ہو سکتا ہے تاہم یہ نتائج تجویز کرتے ہیں کہ اس پر مزید تحقیق کی جائے۔
تاہم محققین کا کہنا ہے کہ دل کے لیے وٹامن ڈی کے سپلیمنٹ معالج کےمشورے سے لیے جائیں خاص طور پر ایسے افراد جو خاصے عمر رسیدہ ہیں۔
دریں اثنا، سپلیمنٹس کے بارے میں یہ بحث بھی جاری ہے کہ اگرایسے افراد جو قدرتی ذرائع سے اس وٹامن کا حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ کافی مقدار میں سورج کی روشنی اور کھانے کی اشیاء، بشمول مچھلی اور انڈے کی زردی کو اپنی غذا میں ضرور شامل رکھیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News