
نائجر میں فوجی بغاوت کے رہنما جنرل عبدالرحمن چیانی نے اقتدار کی تین سال میں منتقلی کی تجویز دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق نائجر کے بغاوت کے رہنما نے مغربی افریقی رہنماؤں کے ایک وفد سے ملاقات کے بعد اقتدار کی تین سال کی منتقلی کی تجویز پیش کی ہے اور متنبہ کیا ہے کہ ملک پر کوئی بھی حملہ ملوث افراد کے لیے “پارک میں چہل قدمی” نہیں ہوگی۔
جنرل عبدالرحمٰن چیانی نے ہفتے کی رات دیر گئے قومی ٹیلی ویژن پر گفتگو کرتے ہوئے ممکنہ منتقلی کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں دیں، صرف اتنا کہا کہ حکمران فوجی کونسل کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات میں 30 دن کے اندر اس اقدام کے اصولوں کا فیصلہ کیا جائے گا۔
جنرل عبدالرحمن چیانی نے نائجر کے دارالحکومت نیامے میں مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی برادری (ای سی او ڈبلیو اے ایس) کے مندوبین کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات کے بعد کہا کہ نہ تو نیشنل کونسل فار دی سیف گارڈ آف دی ہوم لینڈ اور نہ ہی نائجر کے عوام جنگ چاہتے ہیں اور بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
جنرل کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ واضح کر دینا چاہیے کہ اگر ہمارے خلاف کوئی حملہ کیا گیا تو یہ پارک میں چہل قدمی نہیں ہوگی جس کے بارے میں کچھ لوگ سوچتے ہیں۔
ای سی او ڈبلیو اے ایس نے 26 جولائی کی بغاوت کے بعد نائجر پر سخت پابندیاں عائد کی ہیں اور ملک میں آئینی حکمرانی کی بحالی کے لیے ‘اسٹینڈ بائی فورس’ کی تعیناتی کا حکم دیا ہے۔
یورپی یونین نے جمعے کے روز کہا تھا کہ ممکنہ فوجی مداخلت کے لیے ایک نامعلوم ‘ڈی ڈے’ پر اتفاق کیا گیا ہے اور اس کے 15 میں سے 11 رکن ممالک نے اس آپریشن کے لیے فوج بھیجنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
اپنی 12 منٹ کی تقریر میں جنرل چیانی نے دعویٰ کیا کہ ای سی او ڈبلیو اے ایس “غیر ملکی فوج کے ساتھ مل کر ایک قابض فوج قائم کرکے نائجر پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے اور انہوں نے علاقائی بلاک کی طرف سے عائد کردہ غیر قانونی اور غیر انسانی پابندیوں کی مذمت کی۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News