یونان، ترکی اور بلغاریہ کے کچھ حصوں میں شدید بارشوں کے نتیجے میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک ہو گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق یونان، ترکی اور بلغاریہ کے مختلف حصوں میں آنے والے شدید طوفانوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 11 ہو گئی ہے جب کہ امدادی ٹیموں نے مزید چار لاشیں برآمد کی ہیں۔
یونانی ماہرین موسمیات کی جانب سے ڈینیئل نامی یہ طوفان پیر سے اس خطے کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے اور اس نے بنیادی طور پر وسطی یونانی علاقے میگنیشیا اور اس کے دارالحکومت وولوس کو متاثر کیا ہے جو ایتھنز سے 300 کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔
فائر ڈپارٹمنٹ کے ترجمان ینس آرٹوپیوس نے سرکاری نشریاتی ادارے کو بتایا کہ منگل سے لاپتہ ایک 87 سالہ خاتون بدھ کے روز میگنیشیا کے پالتسی گاؤں میں مردہ پائی گئی۔
منگل کے روز وولوس کے قریب ایک 51 سالہ شخص تیز ہواؤں میں بہہ جانے کے بعد مردہ پایا گیا تھا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق وولوس میں منگل کی صبح سے بجلی بند ہے اور لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے قریبی دیہات وں میں عمارتوں اور سڑکوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
یونان میں کئی ہفتوں سے جاری تباہ کن جنگلات میں لگنے والی تباہ کن آگ کے بعد موسلا دھار بارشیں ہو رہی ہیں۔
یونان کے وزیر اعظم کریاکوس مٹسوٹاکس کا کہنا ہے کہ یہ ایک انتہائی غیر معمولی واقعہ ہے۔
گزشتہ دو ہفتوں کے دوران لگنے والی آگ نے ایوروس کے شمالی علاقے میں واقع دادیا نیشنل پارک کے کئی حصوں کو تباہ کر دیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اب صورتحال قابو میں ہے۔
ترکی کے شمال مغربی علاقے میں بلغاریہ کی سرحد کے قریب ایک کیمپ میں سیلاب نے کم از کم چار افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ متاثرین میں سے دو بدھ کے روز پائے گئے تھے۔
امدادی کارکن اب بھی کیمپ کے مقام پر لاپتہ ہونے والے دو دیگر افراد کی تلاش کر رہے ہیں۔
بلغاریہ کا بحیرہ اسود کا ساحل بھی کئی سالوں میں ہونے والی شدید ترین بارشوں کی زد میں آیا ہے۔
پیر کی شام سے آندھی کی وجہ سے دریاؤں میں طغیانی آ گئی ہے، پلوں کو نقصان پہنچا ہے اور ساحلی شہر برگاس کے جنوب میں واقع علاقے میں رسائی منقطع ہو گئی ہے۔
بدھ کے روز ایک لاپتہ سیاح کی لاش سمندر سے برآمد ہوئی جس کے بعد وہاں مرنے والوں کی مجموعی تعداد تین ہوگئی ہے۔
سرحدی پولیس کے جہاز اور ڈرون لاپتہ دیگر دو افراد کو تلاش کرنے کی کوششوں میں مدد کر رہے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News