چین کی حکومت نے سرکاری ملازمین کو آئی فونز استعمال کرنے سے منع کر دیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے نے ایک امریکی جریدے کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ چین نے مرکزی حکومت کی ایجنسیوں کے عہدیداروں کو حکم دیا ہے کہ وہ ایپل کے آئی فونز اور دیگر غیر ملکی برانڈڈ ڈیوائسز کو کام کے لئے استعمال نہ کریں یا انہیں دفتر میں نہ لائیں۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتوں میں عملے کو کام کی جگہ کے چیٹ گروپوں یا میٹنگوں میں ان کے اعلیٰ حکام کی طرف سے ہدایات دی گئیں، جس میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ اس حکمنامے کا اطلاق کس حد تک ہو گا۔
۔یہ پابندی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب آئندہ ہفتے ایپل کا ایک ایونٹ ہونے جا رہا ہے۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق اس ایونٹ میں ایپل آئی فون نیا ماڈل متعارف کرانے جا رہا ہے۔
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ آئی فون پر چین کی پابندی سے چین اور امریکہ کے مابین کشیدگی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔.
امریکی جریدے کی رپورٹ میں ایپل کے علاوہ دیگر فون بنانے والی کمپنیوں کا نام نہیں لیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے پوچھنے کے باجود ایپل اور چین کے اسٹیٹ کونسل انفارمیشن آفس، جو چینی حکومت کی طرف سے میڈیا کے سوالات کو سنبھالتے ہیں، نے فوری طور پر تبصرہ سے انکار کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے چین غیر ملکی ٹیکنالوجیز پر انحصار کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور بینکوں جیسے سرکاری اداروں سے مقامی سافٹ ویئر پر منتقل ہونے اور مقامی سیمی کنڈکٹر چپ مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے کہہ رہا ہے۔
بیجنگ نے 2020 میں اس مہم کو تیز کیا جب اس کے رہنماؤں نے غیر ملکی مارکیٹوں اور ٹکنالوجی پر انحصار کو کم کرنے کے لئے ایک نئے منصوبے کی تجویز پیش کی تھی کیونکہ ڈیٹا سیکیورٹی پر اس کے خدشات میں اضافہ ہوا تھا۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News