فلسطین کے ایک مندوب نے کہا ہے کہ یورپی یونین کو غزہ میں اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں شہید ہونے والوں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق یورپی یونین میں فلسطین کے اعلیٰ سفارت کار عبدالرحیم الفارا جن کا خاندان غزہ میں موجود ہے، کا کہنا ہے کہ وہ حالیہ تنازع پر مغربی ردعمل سے حیران ہیں۔
فلسطینی مشن کے سربراہ عبدالرحیم الفارا کے بقول انہوں نے رواں ہفتے غزہ کے ایک ہسپتال میں سینکڑوں افراد کی ہلاکت کے بعد یورپی یونین، بیلجیئم اور لکسمبرگ کے حوالے سے ایک خواب دیکھا تھا۔
انہوں نے عالمی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ میرا خواب تھا کہ یورپی یونین کونسل، پارلیمنٹ اور کمیشن کے صدر بدھ کی صبح فلسطینی جھنڈے تھامے کھڑے ہوں گے اور اسپتال میں اور گزشتہ دہائیوں میں قتل کیے گئے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کریں گے۔
عبدالرحیم الفارا نے کہا کہ جب میں بیدار ہوا تو میں بہت پریشان تھا کیونکہ مجھے احساس ہوا کہ یہ صرف ایک خواب تھا۔ اور یہ صرف ایک خواب ہی رہے گا۔
اسرائیل میں حماس کے غیر معمولی مہلک حملے کے بعد یورپی یونین کے اعلیٰ عہدیداروں نے برسلز میں ان حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی یاد میں مظاہرے کیے جبکہ بلاک بھر کی عمارتیں اسرائیلی پرچم کے سفید اور نیلے رنگ میں لپٹی ہوئی تھیں۔
فلسطینی مندوب عبدالرحیم الفارا نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مسلسل بمباری کے بعد سے ہلاک ہونے والے ہزاروں فلسطینیوں کے لیے یورپی یونین نے کوئی مذمت نہیں کی۔
واضح رہے کہ عبدالرحیم الفارا کی بیٹی، ماں، بھائی اور دیگر رشتہ دار اب غزہ میں ہیں اور زندہ رہنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
عبدالرحیم الفارا غزہ کے شہریوں کے قتل عام پر یورپی یونین کی خاموشی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
عبدالرحیم الفارا نے یورپی یونین کے موقف کے بارے میں کہا کہ ان کی اور امریکہ کی خاموشی نے مجھے حیران کر دیا ہے اور یہ پریشان کن ہے.
یاد رہے کہ منگل کی رات غزہ میں الاہلی عرب اسپتال پر بمباری کی گئی تو یورپی یونین کے رہنما اپنے ورچوئل سربراہی اجلاس کے لئے جمع ہوئے تھے جہاں وہ اسرائیل اور حماس کی جنگ پر اپنے موقف پر تبادلہ خیال کر رہے تھے۔
فلسطینی مندوب عبدالرحیم الفارا کے مطابق مجھے امید تھی کہ سربراہ اجلاس اچانک رک جائے گا اور رہنما اس وحشیانہ جنگی جرم کی مذمت کریں گے۔ لیکن اس سربراہی اجلاس میں بمباری کے بارے میں کوئی بیان تک نہیں تھا۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News