Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

ورلڈ کپ 2023 فائنل، آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان ٹرافی کی جنگ آج ہو گی

Now Reading:

ورلڈ کپ 2023 فائنل، آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان ٹرافی کی جنگ آج ہو گی

ورلڈ کپ 2023 کا یہ فائنل دوبارہ ہو رہا ہے کیونکہ دو دہائیاں قبل جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں آئی سی سی مینز ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میں کرکٹ کی دنیا کے یہی دونوں ممالک بھارت اور آسٹریلیا آمنے سامنے تھے۔

احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں اتوار 19 نومبر کو آئی سی سی مینز ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں دو بار کی عالمی چیمپیئن بھارت کا مقابلہ پانچ بار کی عالمی چیمپیئن آسٹریلیا سے ہوگا۔

یہ چوتھا موقع ہے جب بھارت نے ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا ہے جبکہ آسٹریلیا کے لیے یہ اس کا آٹھواں موقع ہے۔

بھارت نے ون ڈے ورلڈ کپ میں مجموعی طور پر 13 بار آسٹریلیا کا سامنا کیا ، جس میں آسٹریلیا نے آٹھ جیت کے ساتھ غلبہ حاصل کیا۔ تاہم بھارت نے پچھلے دو میچ جیتے ہیں.

بھارت کے لئے ابھی بہت سے زخم بھرنے باقی ہیں ، کیونکہ آسٹریلیا کے خلاف 2003 کے فائنل میں شکست اب بھی تازہ محسوس ہوتی ہے۔ یہ صرف وقت ہی بتائے گا کہ آیا آسٹریلوی ٹیم تاریخ دہرائے گی یا یہ بھارت ہوگا جو اپنا تیسرا ون ڈے ورلڈ کپ جیت کر تاریخ رقم کرے گا۔

Advertisement

ماضی میں ون ڈے ورلڈ کپ میں بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان ہونے والے میچز کی تفصیل درج ذیل ہیں۔

1983 پروڈینشل ورلڈ کپ، ناٹنگھم

بھارت ورلڈ کپ کے اس تیسرے ایڈیشن میں پہلی بار آسٹریلیا کے مدمقابل ہوا تھا اور یہ لیگ میچ بھارت 162 رنز سے ہار گیا تھا۔ آسٹریلیا نے ٹریور چیپل کی 131 گیندوں پر 110 رنز کی شاندار اننگز کی بدولت 321 رنز کا ہدف حاصل کیا۔

 کپل دیو نے اس اننگز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ آسٹریلیا کی جانب سے کین میک لی نے 6 وکٹیں حاصل کیں جس کے بعد بھارت 158 رنز پر ڈھیر ہو گیا۔

1983 پروڈینشل ورلڈ کپ، 23 مارچ،  سیمی فائنل چیمسفورڈ

بھارت نے اسی ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کا حساب چکتا کیا جب اس نے آسٹریلوی ٹیم کو سیمی فائنل میں 118 رنز سے شکست دی۔ بھارت نے جیت کے لیے 55.5 اوورز میں 248 رنز کا ہدف دیا۔ یشپال شرما نے اس اننگز میں 40 گیندوں پر 40 رنز بنائے تھے۔ آسٹریلیا کی جانب سے جیف تھامپسن اور روڈنی ہوگ نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں۔

Advertisement

بھارت کی جانب سے راجر بنی اور مدن لال نے 4،4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ آسٹریلیا کی ٹیم 129 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ بھارت نے فائنل میں ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر اپنا پہلا ون ڈے ورلڈ کپ جیتا۔

1987 ریلائنس ورلڈ کپ، چنئی

یہ پہلا موقع تھا جب ورلڈ کپ کی میزبانی انگلینڈ سے باہر کی گئی تھی۔ یہ ان دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے جانے والے قریب ترین میچوں میں سے ایک تھا ، کیونکہ آسٹریلیا نے یہ میچ صرف ایک رن سے جیتا تھا۔

گروپ میچ میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے آسٹریلیا نے جیف مارش کی 141 گیندوں پر 110 رنز کی اننگز کی بدولت 270 رنز بنائے۔ بھارت نے کرشنا ماچاری سری کانت اور نوجوت سنگھ سدھو کی 70 رنز کی عمدہ اننگز کی بدولت عمدہ مقابلہ کیا۔ بدقسمتی سے بھارت 49.5 اوورز میں 269 رنز بنا کر آؤٹ ہو گیا۔ آسٹریلیا کی جانب سے کریگ میکڈرموٹ نے چار وکٹیں حاصل کیں۔

1987 ریلائنس ورلڈ کپ، دہلی

یہ دوسرا موقع ہے جب بھارت نے اس ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کا مقابلہ کیا ہے ، جس میں بھارت نے یہ میچ 56 رنز سے جیتا ہے۔ سنیل گواسکر، نوجوت سنگھ سدھو، دلیپ وینگسرکر اور محمد اظہر الدین کی چار نصف سنچریوں کی بدولت بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 290 رنز کا ہدف دیا گیا۔ آسٹریلیا کی ٹیم 233 رنز پر آؤٹ ہو گئی جبکہ ڈیوڈ بون نے 59 گیندوں پر 62 رنز بنائے۔

Advertisement

بھارت کی جانب سے محمد اظہر الدین اور منندر سنگھ نے تین تین وکٹیں حاصل کیں۔

1992 بینسن اینڈ ہیجز ورلڈ کپ، برسبین

لیگ میچ میں بارش نے نہ صرف میچ بلکہ بھارت کے جیتنے کے امکانات کو بھی خراب کردیا کیونکہ وہ نظر ثانی شدہ ہدف کے طور پر صرف ایک رن سے ہار گیا۔

آسٹریلیا نے مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 237 رنز کا ہدف دیا۔ آسٹریلیا کی جانب سے ڈین جونز نے 108 گیندوں پر 90 رنز بنائے۔ بھارت کی جانب سے کپل دیو اور منوج پربھاکر نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں۔ دوسری اننگز میں بارش نے 16.2 اوورز کے بعد کھیل میں خلل ڈالا۔

نظر ثانی شدہ ہدف 47 اوورز میں 236 رنز پر لگایا گیا۔ بھارت کو 4 گیندوں پر 5 رنز کی ضرورت تھی۔ تاہم آخری گیند پر دو رن آؤٹ ہونے کی وجہ سے بھارت ورلڈ کپ سے باہر ہو گیا۔ بھارت کی جانب سے محمد اظہر الدین نے 102 گیندوں پر 93 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔

1996 ولز ورلڈ کپ، ممبئی

Advertisement

یہ میچ ان دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے جانے والے سب سے دلچسپ میچوں میں سے ایک سمجھا جا سکتا ہے۔ آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مارک وا کی 135 گیندوں پر 126 رنز کی شاندار اننگز کی بدولت مقررہ 50 اوورز میں 259 رنز کا ہدف حاصل کیا۔ بھارت کی جانب سے وینکٹیش پرساد اور وینکٹپتھی راجو نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

بھارت کے سچن ٹنڈولکر نے 84 گیندوں پر 90 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جبکہ سنجے منجریکر نے 91 گیندوں پر 62 رنز بنائے۔

تاہم بھارت 48 اوورز میں 242 رنز بنا کر آؤٹ ہوگیا۔ آسٹریلیا کی جانب سے ڈیمیئن فلیمنگ نے 5 وکٹیں حاصل کیں جس کی بدولت آسٹریلیا نے میچ 16 رنز سے جیت لیا۔

1999 آئی سی سی ورلڈ کپ، دی اوول

آسٹریلیا کا غلبہ اس ورلڈ کپ میں بھی جاری رہا اور اس نے بھارت کو 77 رنز سے شکست دی۔ آسٹریلیا نے مارک وا کی 99 گیندوں پر 83 رنز کی شاندار اننگز کی بدولت مقررہ 50 اوورز میں 283 رنز کا ہدف حاصل کیا۔

بھارت کی بیٹنگ شروع میں ہی تباہ ہو گئی تھی لیکن اجے جڈیجہ نے 138 گیندوں پر 100 رنز بنائے۔ رابن سنگھ نے بھی 94 گیندوں پر 75 رنز بنائے۔ تاہم بھارت 48.2 اوورز میں 205 رنز بنا کر آؤٹ ہوگیا۔

Advertisement

آسٹریلیا کی جانب سے گلین میک گرا تھ نے 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ڈیمیئن فلیمنگ اور اسٹیو وا نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

2003 آئی سی سی ورلڈ کپ، سنچورین

یہ ون ڈے ورلڈ کپ کی تاریخ میں بھارت کی سب سے خرات کارکردگی تھی۔ بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا لیکن 41.4 اوورز میں 125 رنز پر ڈھیر ہو گیا۔

آسٹریلیا کی جانب سے بریٹ لی اور جیسن گلیسپی نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں۔

میتھیو ہیڈن اور ایڈم گلکرسٹ نے آسٹریلیا کو دوسری اننگز میں شاندار آغاز دلایا اور انہوں نے 22.2 اوورز میں صرف ایک وکٹ کے نقصان پر ہدف حاصل کرلیا۔ آسٹریلیا نے 166 گیندیں باقی رہتے ہوئے یہ میچ 9 وکٹوں سے جیت لیا۔

2003 آئی سی سی ورلڈ کپ 2003، فائنل جوہانسبرگ

Advertisement

ایک یاد جو آج بھی بہت سے بھارتیوں کے ذہنوں میں تازہ ہے وہ 2003 کے ورلڈ کپ کا فائنل ہے۔ بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا جو ایک بڑی غلطی ثابت ہوئی اور آسٹریلیا نے مقررہ 50 اوورز میں 360 رنز کا ہدف حاصل کرلیا۔

آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے 121 گیندوں پر 140 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جبکہ ڈیمیئن مارٹن نے 84 گیندوں پر 88 رنز بنائے۔ پونٹنگ کی اس اننگز نے مشہور سازش کی تھی کہ ان کے بلے میں اسپرنگ ہے۔

وریندر سہواگ نے 81 گیندوں پر 82 اور راہول ڈریوڈ نے بھی 57 گیندوں پر 47 رنز بنائے۔ تاہم دیگر بلے بازوں کی حمایت نہ ملنے کی وجہ سے بھارت 234 رنز پر ڈھیر ہو گیا۔

بریٹ لی اور اینڈریو سائمنڈز نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں جس کی بدولت آسٹریلیا نے تیسری بار ورلڈ کپ جیتا۔

2011 آئی سی سی ورلڈ کپ، کوارٹر فائنل احمد آباد

بھارت کے خلاف ورلڈ کپ میں آسٹریلوی ٹیم کے اتنے غلبے کے بعد آخر کار بھارت کو اس ورلڈ کپ میں اپنا بدلہ مل گیا اور اس نے اسے پانچ وکٹوں سے شکست دے دی۔

Advertisement

آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کپتان رکی پونٹنگ کی 118 گیندوں پر 104 رنز کی اننگز کی بدولت 261 رنز کا ہدف حاصل کیا۔

دوسری اننگز میں سچن ٹنڈولکر، یوراج سنگھ اور گوتم گمبھیر نے تین نصف سنچریاں اسکور کیں جس کی بدولت بھارت نے 47.4 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کرلیا۔

بھارت نے فائنل میں سری لنکا کو شکست دے کر اپنی دوسری ون ڈے ورلڈ کپ ٹرافی اپنے نام کی۔

2015 آئی سی سی ورلڈ کپ، سیمی فائنل سڈنی

آسٹریلیا کو اس ورلڈ کپ میں 2011 کے کوارٹر فائنل کا بدلہ مل گیا جب اس نے بھارت کو 95 رنز سے شکست دی۔ آسٹریلیا نے بھارت کو جیت کے لیے 329 رنز کا ہدف دیا۔

اسٹیون اسمتھ نے 93 گیندوں پر 105 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جبکہ ایرون فنچ نے 116 گیندوں پر 81 رنز کی اننگز کھیل کر اننگز کو سہارا دیا۔

Advertisement

بھارت کی جانب سے امیش یادو نے چار وکٹیں حاصل کیں۔ بھارت 46.5 اوورز میں 233 رنز پر ڈھیر ہوگیا۔

مہندر سنگھ دھونی اس میچ میں ہندوستانی ٹیم کے لئے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے ، جنہوں نے 65 گیندوں پر 65 رنز بنائے تھے۔

آسٹریلیا کی جانب سے جیمز فالکنر نے 3، مچل جانسن اور مچل اسٹارک نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

آسٹریلیا نے فائنل میں نیوزی لینڈ کو شکست دے کر پانچویں ون ڈے ورلڈ کپ ٹرافی اپنے نام کی۔

2019 آئی سی سی ورلڈ کپ، دی اوول

بھارت نے اس ورلڈ کپ میں اپنا بدلہ لیتے ہوئے 50 اوورز میں 353 رنز کا ہدف حاصل کرکے آسٹریلوی بولرز کو شکست دے دی۔

Advertisement

شیکھر دھون نے 109 گیندوں پر 117 رنز بنائے جبکہ ویرات کوہلی نے 77 گیندوں پر 82 رنز بنائے۔

دوسری اننگز میں بھارتی بولرز نے آسٹریلوی ٹیم کو 316 رنز کے اندر آؤٹ کردیا، بھونیشور کمار اور جسپریت بمراہ نے 3،3 اور یوزویندر چہل نے دو وکٹیں حاصل کیں جس کی بدولت بھارت نے میچ 36 رنز سے جیت لیا۔

2023 آئی سی سی ورلڈ کپ، چنئی

2023، پانچواں میچ، آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ، چنئی

ان دونوں ٹیموں کے درمیان حالیہ ٹکراؤ اس ورلڈ کپ میں ہوا تھا۔ لیگ میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور پوری ٹیم 49.3 اوورز میں 199 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

ڈیوڈ وارنر نے اس اننگز میں 52 گیندوں پر 41 اور اسٹیون اسمتھ نے 71 گیندوں پر 46 رنز بنائے۔ بھارت کی جانب سے رویندر جڈیجہ نے 3، کلدیپ یادو اور جسپریت بمراہ نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

Advertisement

آسان ہدف کے تعاقب میں بھارت کا آغاز خوفناک تھا، بھارت کی ابتدائی 3 وکٹیں صرف دو رنز پر گر گئیں تھیں۔

تاہم کے ایل راہول اور ویرات کوہلی کی دو شاندار اور ذمہ دارانہ اننگز کی بدولت بھارت نے آسٹریلیا کو 6 وکٹوں سے شکست دی۔

ویرات کوہلی نے 85 اور کے ایل راہول نے 97 رنز بنائے۔

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں

ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں

Advertisement

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے  کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
شہلا رضا نے صدر پی ایچ ایف کے عہدے سے استعفے کی تصدیق کردی
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لیے قومی ٹیم کی کِٹ کی رونمائی کر دی گئی
ساؤتھ ایشین روپ اسکیپنگ چیمپیئن میں پاکستان نے دو گولڈ اور 4 سلور میڈلز حاصل کرلیے
ورلڈکپ سر پر ہے، روٹیشن کیلئے اب وقت نہیں، بابر اعظم
اذلان شاہ کپ: پاکستان کی مسلسل دوسری فتح، کوریا کو 0-4 سے شکست
چیئرمین پی سی بی کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ جیتنے پر کھلاڑیوں کے لیے انعام کا اعلان
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر