اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں شاہ محمود قریشی کی ضمانت مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
چیف جسٹس عامرفاروق نے 10 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ جرم پرابھارنے، جرم کی سازش یا معاونت کرنے والے کو مرکزی جرم کرنے کی طرح ہی دیکھا جائے گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی پر لگی دفعات میں عمرقید، سزائےموت ہے ، شاہ محمود قریشی کواسی تناظرمیں دیکھا جائے گا۔
عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ بلا شبہ ضمانت سزا روکنا نہیں لیکن عمرقید سزا موت کے ملزمان کو عدالتیں ضمانت دیتے احتیاط سے کام لیتی ہیں، اس قسم کے کیسزمیں جب تک معقول وجہ موجود نا ہو ضمانت نہیں دی جا سکتی، ٹرائل پہلے ہی شروع ہے مناسب بیلنس ٹرائل کورٹ جلد ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت سے ہی حاصل ہوسکتا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم نامے کے مطابق 248 کا استثنی صرف آفیشل ڈیوٹی کے لیے ہے شاہ محمود قریشی پر27 مارچ کو جلسے میں تقریر کا الزام ہے، وہ آفیشلی ڈیوٹی میں نہیں آتا، عدالت ضمانت مسترد کرکے ہدایت کرتی ہے ٹرائل کو چار ہفتے میں مکمل کیا جائے۔
اگرآپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کولائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کریں https://bit.ly/3Tv8a3P اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News