عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ اگر اینٹی بائیوٹکس ادویات کے غلط استعمال کو ترک نہ کیا گیا تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ اینٹی بائیوٹکس کے غلط استعمال سے ان کی افادیت متاثر ہو رہی ہے اور ان کے خلاف مزاحمت کرنے والے بیکٹیریا پیدا ہو رہے ہیں جو 2050 تک دنیا بھر میں ایک کروڑ اموات کے ذمہ دار ہو سکتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے یورپی چیپٹر نے ایک مطالعہ کیا جس سے پتہ چلا کہ عام نزلہ زکام (24 فیصد کیسز)، فلو جیسی علامات (16 فیصد)، گلے میں خراش (21 فیصد) اور کھانسی (18 فیصد) جیسی چیزوں کے لیے اینٹی بائیوٹکس تجویز کی گئیں۔
یہ سروے 14 ممالک میں کیا گیا جن میں سے زیادہ تر مشرقی یورپ اور وسطی ایشیا میں تھے۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ اے ایم آر (اینٹی مائیکروبائیل مزاحمت) ایک قدرتی عمل ہے، لیکن سپر بگز کی نشوونما اور پھیلاؤ اینٹی مائیکروبائیلز کے غلط استعمال کی وجہ سے تیز ہو رہا ہے، جس سے انفیکشن کا مؤثر طریقے سے علاج کرنا زیادہ مشکل ہو گیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کا یورپی خطہ 53 ممالک پر مشتمل ہے جن میں سے کئی وسطی ایشیا کے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او یورپ کے متعدی امراض کے ڈویژن کے ڈائریکٹر روب بٹلر نے ایک بیان میں کہا کہ ہمارے خطے کے تمام ممالک میں قیمتی اینٹی بائیوٹکس کے غلط استعمال سے بچانے کے قواعد موجود ہیں، بس ان پر عملدرآمد کرانے کی ضرورت ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے متنبہ کیا ہے کہ فوری مداخلت کے بغیر ، اینٹی بائیوٹکس سمیت اینٹی مائیکروبائیلز کے خلاف مزاحمت 2050 تک ہر سال ایک کروڑ اموات کا باعث بن سکتی ہے۔
رپورٹ میں غلط نسخے کو تشویش کا باعث قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تمام 14 ممالک میں سروے میں شامل تقریبا 8200 افراد میں سے ایک تہائی نے طبی نسخے کے بغیر اینٹی بائیوٹکس ادویات لی تھیں۔
کچھ ممالک میں 40 فیصد سے زیادہ اینٹی بائیوٹکس ادویات طبی مشورے کے بغیر استعمال کیے گئے تھے۔
اس کے برعکس 2022 میں یورپی یونین میں کیے گئے ایک مساوی سروے سے پتہ چلتا ہے کہ صرف آٹھ فیصد جواب دہندگان نے نسخے کے بغیر اینٹی بائیوٹکس کا استعمال کیا.
ڈبلیو ایچ او نے یہ بھی نوٹ کیا کہ اینٹی بائیوٹکس ادویات کے بارے میں لوگ لاعلم ہیں، جس کا مطلب ہے کہ وہ اس کا احساس کیے بغیر غلط وجہ سے اینٹی بائیوٹکس ادویات لے رہے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News