
میانمار سے تعلق رکھنے والے 250 افراد پر مشتمل روہنگیا مسلمان پناہ گزینوں کو انڈونیشیا کے ساحل سے مقامی افراد نے واپیس بھیج دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق میانمار سے تقریبا 250 افراد کا گروپ جمعرات کو آچے صوبے کے ساحل پر پہنچا لیکن مشتعل مقامی لوگوں نے انہیں کشتی سے نہ اتارنے کے لیے کہا اور واپس جانے پر مجبور کر دیا۔
کچھ پناہ گزین تیر کر ساحل پر آ گئے اور ساحل پر تھکاوٹ کے ساتھ گر پڑے۔
انڈونیشیا کے مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ لکڑی کی ایک کشتی میں سوار تقریبا 250 روہنگیا پناہ گزینوں کو مغربی انڈونیشیا سے واپس بھیج دیا گیا ہے.
خستہ حال کشتی میں واپس جانے پر مجبور ہونے کے بعد اس نے درجنوں کلومیٹر کا سفر طے کرکے نارتھ آچے کے ساحل تک رسائی حاصل کی جہاں پناہ گزین ایک ساحل پر اترے۔
لیکن مقامی لوگوں نے انہیں ایک بار پھر کشتی میں واپس جانے اور رات کی تاریکی میں سمندر میں جانے پر مجبور کیا۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جمعے تک یہ بحری جہاز، جس کے بارے میں کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ تقریبا تین ہفتے قبل بنگلہ دیش سے روانہ ہوا تھا، شمالی آچے کے ساحلوں پر اترنے کے مقام سے اب نظر نہیں آ رہا تھا۔
روہنگیا مسلمانوں کی اکثریت سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد ہر سال طویل اور مہنگے سمندری سفر پر اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر ملائیشیا یا انڈونیشیا پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔
شمالی آچے کے ایک روایتی کمیونٹی لیڈر سیف الافواڑی نے کہا کہ یہ ایک انسانی اسمگلنگ ہے کیونکہ ان پناہ گزینوں میں سے بیشتر افراد کیمپ سے فرار ہو جاتے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News