
انڈونیشیا کی وزیر خارجہ ریٹنو مرسودی نے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے مہلک حملے کو کسی طرح بھی دفاع نہیں کہا جا سکتا۔
عرب میڈیا کے مطابق انڈونیشیا کے وزیر خارجہ ریٹنو مرسودی نے ایک پریس بریفنگ میں اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کے بارے میں دوہرے معیار کو مسترد کرے کیونکہ غزہ پر اسرائیل کا مہلک حملہ اپنا دفاع نہیں ہے۔
وزیر خارجہ ریٹنو مرسودی جنیوا میں انڈونیشیا کے ایک وفد کی قیادت کر رہی تھیں۔
وزیر خارجہ نے انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے 75 سال مکمل ہونے کی مناسبت سے منعقدہ متعدد تقریبات میں فلسطین کے بارے میں بات کی. واضح رہے کہ اسرائیل کا غزہ پر کئی ماہ سے جاری حملے کو ختم کرنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ رہا ہے جس میں 18 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
وزیر خارجہ ریٹنو مرسودی نے کہا کہ جب ہم انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے 75 سال مکمل ہونے کا مشاہدہ کر رہے ہیں تو ہم درحقیقت فلسطین بالخصوص غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں دیکھ رہے ہیں۔
وزیر خارجہ ریٹنو مرسودی نے مزید کہا کہ انہوں نے یہ نکات پولینڈ کے صدر آندریج دودا اور فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی سمیت دیگر پینلسٹوں کے ساتھ انسانی حقوق پر ایک گول میز تقریب کے دوران اٹھائے۔
اقوام متحدہ کی 193 رکنی جنرل اسمبلی نے منگل کے روز غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی ایک غیر پابند قرارداد کے حق میں بھاری اکثریت سے ووٹ دیا ہے۔
جبکہ گزشتہ ہفتے امریکہ کی جانب سے اس تجویز پر ویٹو کیے جانے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسی طرح کی ایک قرارداد ناکام ہو گئی تھی۔
مارسودی نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد منظور کرنے میں ناکامی فرسودہ کثیر الجہتی نظام کی ناکامی کی عکاسی کرتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News