
جنوبی افریقہ اور بھارت کے مابین کیپ ٹاؤن میں ہونے والے میچ کی پچ کو آئی سی سی نے غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق کیپ ٹاؤن کی پچ جہاں بھارت نے گزشتہ ہفتے جنوبی افریقہ کو ٹیسٹ میچ کے صرف پانچ سیشن کے اندر شکست دی تھی، کو آئی سی سی نے غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے ایک ڈی میرٹ پوائنٹ دے دیا ہے۔
کیپ ٹاؤن نیو لینڈز میں ہونے والا مقابلہ صرف 642 گیندوں تک جاری رہا جس میں بھارت نے 1932 میں جنوبی افریقہ کے خلاف آسٹریلیا کی 656 گیندوں کی فتح کو شکست دے کر سیریز برابر کی۔
جنوبی افریقہ کے کپتان ڈین ایلگر اور بھارتی ہم منصب روہت شرما دونوں کا ماننا ہے کہ پچ ناقص تھی اور بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اس پچ کو ہلکی سی سزا کا سامنا کرنا پڑا۔
میچ ریفری کرس براڈ نے آئی سی سی کے بیان میں کہا کہ نیو لینڈز کی پچ پر بیٹنگ کرنا بہت مشکل تھا۔
کرس براڈ نے کہا کہ پورے میچ کے دوران گیند تیزی سے اور بعض اوقات خطرناک حد تک اچھل گئی جس کی وجہ سے شاٹس کھیلنا مشکل ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ کئی بلے بازوں کو دستانے پر گیند لگی اور عجیب و غریب باؤنس کی وجہ سے کئی وکٹیں بھی گر گئیں۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 55 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی اور دونوں ٹیموں میں سے کسی نے بھی اسپنرز کا استعمال نہیں کیا۔
میزبان کرکٹ جنوبی افریقہ کے پاس سزا کے خلاف اپیل کرنے کے لیے 14 دن کا وقت ہے۔
آئی سی سی قوانین کے مطابق گورننگ باڈی کے پچ اور آؤٹ فیلڈ مانیٹرنگ کے عمل کے تحت ‘غیر تسلی بخش’ ریٹنگ پر ایک ڈی میرٹ پوائنٹ عائد کیا جاتا ہے۔
اگر کوئی مقام ان فٹ پایا جاتا ہے تو اسے تین پوائنٹس دیے جاتے ہیں اور یہ پوائنٹس پانچ سال کی مدت تک فعال رہتے ہیں۔
اگر کسی مقام پر اس عرصے میں چھ ڈی میرٹ پوائنٹس جمع ہوتے ہیں تو اسے 12 ماہ کے لیے کسی بھی بین الاقوامی کرکٹ کی میزبانی سے معطل کر دیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News