امریکہ اور برطانیہ کے یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کے بعد حوثی باغیوں کا ردعمل سامنے آ گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق امریکی اور برطانوی کے فضائی حملوں کے بعد حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ یمن میں ان کے ٹھکانوں پر امریکہ اور برطانیہ کے حملے سزا یا جوابی کارروائی کے بغیر نہیں ہوں گے۔
ایران کے حمایت یافتہ گروپ نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملے جاری رکھنے اور غزہ میں حماس کی حمایت جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے اور کہا کہ توقع سے بڑھ کر جواب دیں گے۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ فضائی اور سمندری فضائی حملوں میں حوثیوں کے 16 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جن میں کمانڈ سینٹر، اسلحے کے ڈپو اور فضائی دفاعی نظام شامل ہیں۔
صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے بین الاقوامی تجارت کے آزادانہ بہاؤ کا تحفظ ہوگا۔
برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کا کہنا ہے کہ یہ حملے اپنے دفاع میں محدود، ضروری اور متناسب کارروائی تھے۔
لیبر پارٹی کے رہنما سر کیئر اسٹارمر اس اقدام کی حمایت کرتے ہیں لیکن حزب اختلاف کی کچھ جماعتوں کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی پارلیمان کو اس پر بحث کے لیے بلایا جانا چاہیے۔
امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ نیدرلینڈز، آسٹریلیا، کینیڈا اور بحرین نے مشن کے حصے کے طور پر مدد فراہم کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News