Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

بانی پی ٹی آئی کیخلاف سائفرکیس میں کب، کیا ہوا؟مکمل تفصیلات جانیے

Now Reading:

بانی پی ٹی آئی کیخلاف سائفرکیس میں کب، کیا ہوا؟مکمل تفصیلات جانیے
سائفر کیس تفصیلات

بانی پی ٹی آئی کیخلاف سائفرکیس میں کب، کیا ہوا؟مکمل تفصیلات جانیے

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کیس میں کب، کیا ہوا؟ اِس پرایک نظر ڈالتے ہیں۔

سائفر کا معاملہ پہلی بار27 مارچ 2022 کو اُس وقت کے وزیراعظم، سربراہ پی ٹی آئی نے ایک جلسے میں عوامی سطح پر اٹھایا تھا۔

جلسے کے دوران بانی تحریک انصاف نے اپنی جیب سے خط نکال کردعویٰ کیا تھا کہ ان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ان کی بیرونی پالیسی کے سبب ’غیر ملکی سازش‘ کا نتیجہ تھی اور انہیں اقتدار سے ہٹانے کے لیے بیرون ملک سے فنڈز بھیجے گئے۔

مبینہ طور پر یہ سائفر 7 مارچ 2022 کو اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے اوراس پر ووٹنگ کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے سے ایک روزقبل بھیجی گئی تھی۔

بعد ازاں پی ٹی آئی حکومت نے اس سفارتی کیبل کو اپنا اقتدارختم کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے اس پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بھی بلایا تھا۔

Advertisement

اجلاس میں مراسلے کو پاکستان کے معاملات میں ’کھلی مداخلت‘ قرار دیتے ہوئے اس کا سفارتی طور پر جواب دینے کا عزم ظاہر کیا گیا تھا۔

9 اپریل 2022 کی رات قومی اسمبلی میں اُس وقت کے وزیراعظم کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد 174 ووٹوں کے ساتھ کامیاب ہوگئی تھی، جس کے بعد بانی تحریکِ انصاف ملک کے وہ پہلے وزیراعظم بن گئے جن کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی۔

حکومت کی تبدیلی کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی کا ایک اوراجلاس ہوا تھا جس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ قومی سلامتی کمیٹی کو اعلیٰ ترین سیکیورٹی ایجنسیوں نے دوبارہ مطلع کیا ہے کہ انہیں کسی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

مرکزی ملزم قرار

5 اکتوبر2022 کو ایف آئی اے کے شعبہ انسداد دہشت گردی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں سابق وزیراعظم، شاہ محمود قریشی اوراسد عمراوران کے معاونین کو سائفر میں موجود معلومات کے حقائق توڑ مروڑ کرپیش کرکے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال کر اپنے ذاتی مفاد کے حصول کی کوشش پرنامزد کیا گیا تھا۔

ایف آئی اے کی جانب سے درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی ار) میں شاہ محمود قریشی کو نامزد کیا گیا اورآفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعات 5 (معلومات کا غلط استعمال) اور9 کے ساتھ تعزیرات پاکستان کی سیکشن 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

Advertisement

اس میں کہا گیا کہ سابق وزیراعظم، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اوران کے معاونین خفیہ کلاسیفائیڈ دستاویزکی معلومات غیر مجاز افراد کو فراہم کرنے میں ملوث تھے۔

30 ستمبر 2023 کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے عدالت میں چالان جمع کرایا تھا جس میں مبینہ طور پربانی بانی پی ٹی آئی اورشاہ محمود قریشی کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشنز5 اور9 کے تحت سائفرکا خفیہ متن افشا کرنے اورسائفرکھودینے کے کیس میں مرکزی ملزم قراردیا تھا۔

ایف آئی اے نے چالان میں 27 گواہان کا حوالہ دیا، مرکزی گواہ اعظم خان پہلے ہی بانی تحریکِ انصاف کے خلاف ایف آئی اے کے سامنے گواہی دے چکے ہیں۔

اعظم خان نے اپنے بیان میں مبینہ طورپرکہا تھا کہ پی ٹی آئی کے سابق وزیراعظم نے اس خفیہ دستاویزکا استعمال عوام کی توجہ عدم اعتماد کی تحریک سے ہٹانے کے لیے کیا جس کا وہ اُس وقت بطوروزیراعظم سامنا کر رہے تھے۔

گزشتہ برس 23 اکتوبرکو آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت قائم خصوصی عدالت نے بانی تحریکِ انصاف اورسابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفرکیس میں فرد جرم عائد کردی تھی۔ 25 اکتوبرکوسابق وزیراعطم نے سائفر کیس میں فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردی تھی۔

21 نومبرکو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں جاری جیل ٹرائل کے خلاف سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی انٹراکورٹ اپیل کو منظورکرتے ہوئے جیل ٹرائل کا 29 اگست کا نوٹی فکیشن غیرقانونی قرار دے دیا تھا۔

Advertisement

بعدازاں 23 نومبر کو سائفر کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پی ٹی آئی کے بانی اور شاہ محمود قریشی کو 28 نومبرکو اسلام آباد کے فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس (ایف جے سی) میں پیش کرنے کی ہدایت کردی تھی۔

28 نومبرکو بانی پی ٹی آئی کو خصوصی عدالت میں پیش کرنے سے اڈیالہ جیل حکام نے سیکیورٹی خدشات کے سبب معذرت کرلی تھی، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا تھا کہ کیس کا اوپن ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہی ہوگا۔

یکم دسمبرکو وفاقی وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم اورشاہ محمود قریشی کے خلاف سائفرکیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا۔

سائفرکیس میں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو 10، 10 سال قید بامشقت کی سزا سنادی گئی ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
آسٹریلوی ہائی کمشن میں موسم بہار میں آسٹریلیا ڈے کی تقریب کا انعقاد
فیصل آباد میں دلخراش واقعہ، دو خواتین اور چاربچے قتل
اضافی گندم درآمد اورمہنگی کھادخریداری اسکینڈل؛ وفاقی سیکریٹری قومی تحفظ خوراک فارغ
پی اےایف اکیڈمی اصغرخان میں149جی ڈی پی کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ
ڈسٹرکٹ جوڈیشری کےججزکااسلام آبادہائیکورٹ کوخط، جسٹس محسن اخترکیخلاف بڑے الزامات
پی آئی اے کی خریداری میں 10 کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کردی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر