بنگلہ دیش کے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والی شیخ حسینہ واجد نے مسلسل چوتھی مرتبہ وزیر اعظم کا حلف اٹھا لیا ہے۔
خلیجی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے جمعرات کے روز مسلسل چوتھی مدت کے لیے وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا جب ان کی پارٹی نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔
تقریب کے دوران ان کی 36 رکنی کابینہ نے بھی حلف اٹھایا۔
بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی)، جس کے رہنما یا تو جیل میں ہیں یا جلاوطنی میں ہیں، انتخابات سے اس وقت دور رہی جب حسینہ واجد نے استعفیٰ دینے اور غیر جانبدار اتھارٹی کو عام انتخابات میں حصہ لینے دینے کے مطالبے کو مسترد کر دیا۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ انتخابات آزادانہ اور منصفانہ نہیں تھے۔ برطانوی حکومت کے دفتر خارجہ نے بھی دھمکیوں اور تشدد کی کارروائیوں کی مذمت کی ہے۔
76 سالہ حسینہ واجد جنوبی ایشیائی ملک کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی بیٹی ہیں جو 1975 میں فوجی بغاوت میں اپنے خاندان کے بیشتر افراد کے ساتھ مارے گئے تھے۔
حسینہ واجد پہلی بار 1996 میں وزیر اعظم بنی تھیں۔ یہ مجموعی طور پر ان کی پانچویں مدت ہوگی۔
صدر محمد شہاب الدین نے صدارتی محل میں ایک تقریب میں شیخ حسینہ واجد سے عہدے کا حلف لیا جس میں سیاسی رہنماؤں، اعلیٰ سول و فوجی حکام، سفارتکاروں اور دیگر معززین نے شرکت کی۔
شیخ حسینہ واجد نے حلف لینے کے بعد کہا کہ میں قانون کے مطابق حکومت کے وزیر اعظم کی حیثیت سے اپنے فرائض ایمانداری سے ادا کروں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News