اسٹاک ہوم پولیس کا کہنا ہے کہ سویڈن میں ایرانی سفارت خانے میں پانچ افراد زبردستی داخل ہوئے جس کے بعد انہیں باہر نکال لیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس کو ایرانی سفارت خانے میں بلایا گیا کیونکہ باہر ہجوم تھا اور پانچ افراد سفارت خانے کے زون میں داخل ہو گئے تھے۔
ایک شخص کو مبینہ جارحیت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے ٹی وی چینل کو بتایا کہ تمام دراندازوں کو باہر نکال لیا گیا تھا، تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا احتجاج کی اجازت دی گئی تھی یا نہیں۔
سویڈن اور ایران کے درمیان تعلقات اس وقت کشیدہ ہو گئے تھے جب سویڈن کی ایک عدالت نے 1988 میں ایک سابق ایرانی جیل افسر حامد نوری کو اجتماعی پھانسی دینے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
19 دسمبر کو سویڈن کی ایک اپیل عدالت نے 62 سالہ نوری کی عمر قید کی سزا کی توثیق کی تھی، جسے 1988 میں ایران میں مخالفین کے قتل کے دوران کم از کم 5،000 قیدیوں کے قتل میں ملوث ہونے پر “بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور قتل” کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔
ایران میں متعدد سویڈش شہریوں کو حراست میں لیا گیا ہے جن میں یورپی یونین کے ایک سفارت کار جوہان فلوڈرس بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل دسمبر میں فلوڈرس پر ایران کے روایتی دشمن اسرائیل کے ساتھ سازش کرنے کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا تھا۔
ایران نے بیرون ملک قید اپنے شہریوں کی رہائی کے لیے غیر ملکی قیدیوں کو سودے بازی کے طور پر استعمال کیا ہے اور سویڈش میڈیا کا کہنا ہے کہ قیدیوں کا تبادلہ ممکن ہے۔ا
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News