بنگلہ دیش میں عام انتخابات میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے فوج کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق بنگلہ دیشی فوج کو 7 جنوری کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے قبل امن و امان برقرار رکھنے کے لیے بدھ کے روز ملک کی سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مرکزی اپوزیشن جماعت نے عام انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کی قیادت میں گزشتہ چند ماہ سے جاری حکومت مخالف مظاہروں میں وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے استعفے اور غیر جانبدار نگران حکومت کے تحت انتخابات کرانے کا مطالبہ کیے جانے کے بعد تقریبا 170ملین افراد پر مشتمل ملک میں اتوار کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
حکومت کی جانب سے ان مطالبات کو مسترد کیے جانے کے بعد حکمران جماعت عوامی لیگ کی مسلسل چوتھی پارلیمانی مدت جیتنے کی توقع کی جا رہی ہے۔
بنگلہ دیشی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلح افواج کو 3 سے 10 جنوری 2024 تک ملک بھر میں تعینات کیا گیا ہے تاکہ پولنگ سے قبل، پولنگ کے دن اور پولنگ کے بعد امن و امان کو یقینی بنایا جاسکے۔
ملک بھر کے 62 اضلاع میں فوج کے دستے تعینات کیے گئے ہیں، جن میں سے تقریبا 100 ذیلی اضلاع نیم فوجی بارڈر گارڈ بنگلہ دیش کے افسران کے زیر انتظام ہیں، جن میں سے کچھ فوج کے ساتھ مشترکہ فرائض انجام دیں گے۔
فوج کا کہنا ہے کہ ہنگامی صورتحال میں انتخابی مدد فراہم کرنے کے لیے کئی ہیلی کاپٹر بھی مختص کیے گئے ہیں۔
آئندہ 12 ویں قومی پارلیمنٹ کے انتخابات 7 جنوری 2024 کو ہونے جا رہے ہیں۔ مسلح افواج نے امن و امان برقرار رکھنے کے لئے کسی بھی ضروری مدد فراہم کرنے کے لئے ہر ممکن تیاری کی ہے۔
بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمٰن کی بیٹی حسینہ واجد بنگلہ دیش کی تاریخ میں سب سے طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والی رہنما ہیں، یہ ایک مسلم اکثریتی ملک ہے جو اسٹریٹجک طور پر جنوبی ایشیا اور بحرہند و بحرالکاہل کے باقی حصوں کے درمیان رابطے کے طور پر واقع ہے۔
حسینہ واجد کی حکومت کا اصرار ہے کہ آئندہ انتخابات جامع اور منصفانہ ہوں گے جبکہ ان کی اہم حریف جماعت بی این پی انتخابات کا بائیکاٹ کر رہی ہے اور کہہ رہی ہے کہ موجودہ انتظامیہ منصفانہ انتخابات کو یقینی نہیں بنا سکتی۔
بنگلہ دیش کی حزب اختلاف کی جماعتوں کے بہت سے رہنما اس وقت جیلوں میں بند ہیں اور حکومت کے استعفے کا مطالبہ کرنے کے لیے نکالی جانے والی متعدد ریلیوں میں تشدد ہوا ہے۔
بنگلہ دیشی عوام 300 ارکان پارلیمنٹ کے انتخاب کے لیے انتخابات کی جانب بڑھ رہے ہیں اور 2009 ء سے برسراقتدار رہنے والی وزیر اعظم اپنی مسلسل چوتھی اور مجموعی طور پر پانچویں مدت کے لیے منتخب ہوتی دکھائی دے رہی ہیں۔
پارلیمانی انتخابات سے قبل صدر محمد شہاب الدین، جو عوامی لیگ کے رکن بھی ہیں، بنگلہ دیشیوں سے اتوار کو ووٹ ڈالنے کی اپیل کر رہے ہیں۔
شہاب الدین نے چہارشنبہ کے روز نامہ نگاروں سے کہا کہ آئیے خود ووٹ ڈالیں اور دوسروں کو بھی ووٹ ڈالنے کی ترغیب دیں۔
انہوں نے کہا کہ ووٹ ڈالنا عوام کا جمہوری حق ہے۔ شہری ہونے کے ناطے یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ووٹ دیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News