سندھ میں 25 سال بعد نہری پانی کا آبیانہ ٹیکس بڑھادیا گیا، آبیانہ ٹیکس میں زرعی صارفین کے لئے100 فیصد اضافہ کردیا گیا۔
نہری پانی پرآبیانیہ ٹیکس آخری بار 1999 میں کیا گیا تھا۔ محکمہ زراعت سندھ کے نوٹفکیشن کے بعد سندھ اریگیشن اینڈ ڈرینج اتھارٹی نے بھی نوٹفکیشن جاری کردیا۔
واٹر ٹیکس میں اضافہ تمام صارفین گھریلو، صنعتی اور زرعی صارفین کے لیے کیا گیا ہے۔ گھریلو صارفین کے لٸے پانی کی قیمت 50 پیسے فی ہزار گیلن سے بڑھا کر 4 روپے فی ہزار گیلن مقررکی گئی۔ صنعتی صارفین کے لئے ایک روپیہ فی ہزار گیلن سے بڑھا کر 8 روپے مقررکیا گیا۔
زرعی صارفین کے لیے نہری پانی کے ٹیکس میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ گنے کی کاشت کے لئے نئی قیمت 363 روپے فی ایکڑ، چاول کی کاشت پر 177 روپے، کپاس کی کاشت پر فی ایکڑ 186 روپے آبیانہ ٹیکس مقررکیا گیا۔
گندم کی کاشت پر فی ایکڑ 106 روپے، پھلوں کے لئے فی ایکڑ 284 روپے جبکہ سبزیوں کی کاشت پر فی ایکڑ 80 روپے مقررکی گئی ہے۔
ترجمان سندھ ایریگیشن اینڈ ڈرینج اتھارٹی کے مطابق نئے نرخ ناموں سے محکمہ آبپاشی کے پاس واٹر ٹیکس کی مد میں زیادہ رقم جمع ہوگی، گزرنے وقت کیساتھ آبپاشی کے نظام کی دیکھ بھال کے اخراجات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
ترجمان سیڈا کا کہنا ہے کہ سندھ اریگیشن اینڈ ڈرینج اتھارٹی نے تینوں ایریا واٹر بورڈز نارا، گھوٹکی اور لیفٹ بینک کینالز کے ڈائریکٹرز کو ہدایات جاری کردی ہیں، سیڈا اپنے کمانڈ ایریاز میں آبپاشی کے نئے نرخ پرعملدرآمد یقینی بنائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News