
نو منتخب ممبران قومی اسمبلی نے انسداد تمباکو نوشی اور سگریٹ پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز کی حمایت کردی۔
مختلف سیاسی جماعتوں کی نومنتخب ایم این ایز کے اعزاز میں منعقدہ افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے عورت فانڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نعیم احمد مرزا نے کہا کہ بجٹ خسارہ کم کرنے اور زندگی بچانے کے لیے حکومت سے تمباکو پر ٹیکس میں اضافہ کرنے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آئے روز پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی لگا کر عوام پر بوجھ ڈالنے کے بجائے سگریٹ پر فیڈر ل ایکسائزڈیوٹی میں اضافہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ زیادہ ٹیکس لگا کر تمباکو کی کھپت کو کم کیا جاسکتا ہے جس سے تمباکو سے متعلقہ بیماریوں سے منسلک معاشی بوجھ بھی کم ہوسکے گا۔
عورت فانڈیشن نے تجویز پیش کی کہ 2024 میں ایف ای ڈی میں 26.6 فیصد اضافہ کیاجائے تو یہ اقدام 19.8 فیصد اخراجات کو واپس وصولی کرسکتا ہے، جس سے صحت کے مسائل پر آنے والا بوجھ اور ٹیکس کی آمدنی کے درمیان فرق کم ہو جائے گا۔
عورت فانڈیشن میں انسداد تمباکو مہم چلانے والی ڈائریکٹر پروگرامز ممتاز مغل نے بتایا کہ تازہ ترین اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ پاکستان میں 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے 31.9 ملین افراد جو کہ بالغ آبادی کا تقریبا 19.7 فیصد ہیں، تمباکونوشی کا شکار ہیں۔
انہوں نے ورلڈ بینک کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ تمباکو نوشی سے پاکستان میں سالانہ 337,500 اموات ہوتی ہیں، جو ملک کی سالانہ جی ڈی پی کا 1.4 فیصد ہے۔
اس موقع پر ایم این اے زیب جعفر نے سگریٹ اور تمباکو کی دیگر مصنوعات پر ٹیکس بڑھانے کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔
سابق سینیٹر اور رکن قومی اسمبلی سحر کامران نے کہا کہ وہ مسلسل بچوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں اور انہیں پارلیمنٹ میں بچوں کے حقوق کی قانون سازی کے اپنے مشن کو جاری رکھنے پر خوشی ہوگی۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News