
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت قومی ایپکس کمیٹی کااجلاس منعقد ہوا جس میں وزیراعظم نے دہشتگردی کے خلاف عزم استحکام آپریشن لانچ کرنے کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی اجلاس میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کامسئلہ انتہائی پیچیدہ ہے، پائیدارترقی کیلئے ملک میں آئین وقانون کی عملداری ضروری ہے۔
وزیراعظم نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نرم ریاست کبھی سرمایہ کاروں کااعتماد بحال نہیں کرسکتی، دہشتگردی میں مبتلا ریاست میں اچھی معیشت کا تصورنہیں کیاجاسکتا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ریاست کی عملداری کوپوری قوت سےنافذ کرنا ہماری ذمےداری ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت قومی ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں جی بی سمیت چاروں وزرائےاعلیٰ شریک ہوئے، آرمی چیف، ایئرچیف سمیت دیگرعسکری حکام بھی شریک ہوئے۔ وزیرداخلہ، وزیرقانون، ڈپٹی وزیراعظم ووزیرخارجہ بھی اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ وفاقی اور صوبائی محکموں کےاعلیٰ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
ایپکس کمیٹی اجلاس میں اندرونی بیرونی سیکیورٹی کاتفصیلی جائزہ لیاگیا۔ اجلاس کے شرکا کو قومی سلامتی، بارڈرمینجمنٹ سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ امن وامان کی مجموعی صورتحال، نیپ عملدرآمد سے متعلق جائزہ رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ اجلاس میں پاکستان میں غیرقانونی مقیم افغان مہاجرین کی واپسی پربھی غورکیاگیا۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت قومی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں وزیراعظم نے دہشتگردی کے خلاف عزم استحکام آپریشن لانچ کرنے کی منظوری دے دی۔
عزم استحکام آپریشن کی منظوری تمام اسٹیک ہولڈرکےاتفاق رائے کے بعد دی گئی۔ چاروں صوبوں، جی بی اورآزادکشمیرکےدرمیان اتفاق رائےکے بعد منظوری دی گئی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ عزم استحکام دہشتگردی، انتہاپسندی کےخاتمے کے لیے قومی عزم کا اظہارہے، فورم نے انسداددہشتگردی کی جاری مہم کاایک جامع جائزہ لیا، اجلاس میں داخلی سلامتی کی صورتحال کابھی جائزہ لیاگیا، نیشنل ایکشن پلان کےکثیرالجہتی اصولوں پرپیشرفت کاجائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد میں خامیوں کی نشاندہی پرزوردیا گیا، انسداددہشتگردی کی ایک جامع اورنئی جاندارحکمت عملی کی ضرورت پرزوردیا گیا۔ حکمت عملی قومی اتفاق رائےاورنظام کے وسیع ہم آہنگی پرقائم ہوگی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ کمیٹی میں چینی باشندوں کی فول پروف سیکیورٹی کےاقدامات کاجائزہ لیا گیا۔ چینی باشندوں کی سیکیورٹی کے لیے وزیراعظم کی منظوری کےبعد نئےایس اوپیزجاری کردیے گئے۔ نئےایس اوپیزمتعلقہ اداروں کوبھجوادیےگئے۔ ایس اوپیزچینی باشندوں کوسیکیورٹی کی فراہمی کےلیےطریقہ کاروضع کرینگے۔
ملک میں دہشتگردی کے افسوسناک واقعات پربھی تشویش کااظہارکیا گیا۔ کمیٹی نے سیکیورٹی فورسزکوبہادری سے دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے پرخراج تحسین پیش کیا۔ بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کےلئے امن کا قیام ناگزیرقراردیاگیا۔
اس سے قبل سپاہی ہارون ولیم کی آخری رسومات میں شرکت کے موقع پر وزیراعظم شہبازشریف نے ملک و قوم کے لیے مسیحی برادری کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ افواج پاکستان میں متنوع پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد ریاست کے دفاع کے لیے پرعزم ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں؛ دہشت گردوں کے خلاف لڑتے ہوئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے سپاہی ہارون ولیم کی اخری رسومات ادا کر دی گئیں۔
اس موقع پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیرنے سپاہی ہارون ولیم ، سپاہی انوش روفن اور ان کے ساتھیوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News