
حکومت کسی پارٹی پرپابندی نہیں لگاسکتی، شاہد خاقان عباسی
شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت کسی پارٹی پرپابندی نہیں لگا سکتی، آرٹیکل 6 لگا توبہت سے لوگوں پرلگے گا، بانی پی ٹی آئی نے ظلم کیا تو کیا آپ بھی ظلم کریں گے؟
اسلام آباد میں سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فون ٹیپ کرنے کا معاملہ انتہائی پیچیدہ ہے، کوئی قانون آئین سے متصادم نہیں ہوسکتا، فون ٹیپ کرنے کا موجودہ نوٹی فکیشن آئین، قانون کی خلاف ورزی ہے۔
شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ آئین چادراورچاردیواری کے تحفظ کاحق دیتا ہے، پابندیاں حالات کوٹھیک کرنے کے لیے ہوسکتی ہیں، خرابی کے لیے نہیں، ایسی کیاعجلت تھی ایک دن میں نوٹی فکیشن جاری ہوگیا۔
سربراہ عوام پاکستان پارٹی نے کہا کہ آزادی اظہاررائے پر قدغن نہیں لگائی جا سکتی، جب 1996 کا ایکٹ بنا اس وقت معاملات کچھ اورتھے، آج فون ہماری زندگی کا حصہ بن چکا ہے، کاروبار، بینکاری سب کچھ فون کے ذریعے ہوتا ہے، 24 کروڑلوگوں کی زندگی ہم نے گریڈ 18 کے افسرکے حوالے کردی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ دنیا کا کوئی ملک ایسا نہیں کرسکتا، اس اقدام کے بعد کوئی آئی ٹی کمپنی سرمایہ کاری نہیں کرے گی، فون ٹیپنگ سے متعلق 2013 کا ایکٹ موجود ہے، ضرورت تھی کہ پارلیمان میں بحث ہوتی، ایک شخص کوتمام ڈیٹاتک رسائی دے دی گئی۔
عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ نے مزید کہا کہ اس معاملے کے اتنے اثرات ہوں گےکہ آپ حیران ہوجائیں گے، جمہوری جماعتوں کو خود مخصوص نشستوں کا فیصلہ کرنا چاہیے تھا، جمہوری جماعتیں خود کہتیں کہ ان سیٹوں پرہمارا حق نہیں، حکومت جب سپریم کورٹ کے فیصلوں پرتنقید کرے تواچھی بات نہیں۔
شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ پریس کانفرنس کرکے آپ کیا تاثردینا چاہتے ہیں، جب یہی جج آپ کے حق میں فیصلےکرتےتھےتب کیوں نہیں بولے، فیصلے سے سپریم کورٹ نے اپنے گناہوں کودھویا ہے، سنا ہے حکومت پی ٹی آئی پرپابندی لگانا چاہتی ہے، کسی جمہوری حکومت نے کبھی کسی پارٹی پرپابندی نہیں لگائی۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کسی پارٹی پرپابندی نہیں لگاسکتی، آرٹیکل 6 لگا توبہت سے لوگوں پرلگےگا، بانی پی ٹی آئی نے ظلم کیا تو کیا آپ بھی ظلم کریں گے؟ 9 مئی کوسال سے زیادہ ہوگیا، پہلے کیوں کچھ نہیں کیا؟ اورکوئی راستہ نہیں آپ کوایک میز پر بیٹھنا پڑے گا، بانی پی ٹی آئی نے خرابیاں کیں، آپ خرابیاں دہرانا چاہتے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مشکل یہ ہے کہ حکومت کا اپنا مینڈیٹ مشکوک ہے، صرف پولنگ اسٹیشنزپرسیاسی جماعتوں کامقابلہ ہوتا ہے، جوکچھ کرنا ہے آئین کےاندررہ کرکریں، سیاسی انتشارہوگا توبجلی کے بل بڑھیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News