
فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے اعلان کیا ہے کہ سمندروں کے تحفظ اور پائیدار استعمال کے لیے تیار کردہ “ہائی سیز ٹریٹی” (High Seas Treaty) جنوری 2026 سے نافذ العمل ہو سکتا ہے، کیونکہ اس معاہدے کو مطلوبہ ممالک کی حمایت حاصل ہو گئی ہے۔
فرانس کے شہر نائس میں منعقدہ تیسری اقوامِ متحدہ اوشیئن کانفرنس (UNOC3) سے خطاب کرتے ہوئے میکرون نے کہا کہ اب تک 55 ممالک اس معاہدے کی توثیق کر چکے ہیں، 15 مزید اس پر کام کر رہے ہیں اور سال کے اختتام تک مطلوبہ 60 توثیقات مکمل ہو جائیں گی۔
یہ معاہدہ 2023 میں منظور کیا گیا تھا اور اس کا مقصد بین الاقوامی پانیوں یعنی ایسی سمندری حدود جو کسی بھی ملک کی سرکاری حدود سے باہر ہیں، میں حیاتیاتی تنوع کا تحفظ کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان سمندری ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، صدر مملکت
یہ معاہدہ نافذ ہوتے ہی بین الاقوامی پانیوں میں محفوظ میرین پارکس کے قیام کی اجازت دے گا۔
اب تک صرف 1 فیصد بین الاقوامی سمندری حدود محفوظ تصور کی جاتی ہیں، جبکہ باقی دو تہائی سمندری علاقے کسی مؤثر عالمی ضابطے کے بغیر ہیں۔
معاہدے کے نافذ ہونے کے بعد، 120 دن کے اندر دنیا کا پہلا قانونی طور پر پابند عالمی فریم ورک فعال ہوگا، جو بین الاقوامی پانیوں میں سمندری حیاتیات کے تحفظ کے لیے راہ ہموار کرے گا۔
مزید پڑھیں: سمندری بلی کو تنگ کرنے پر نوبیاہتا جوڑے پر جرمانہ عائد
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے کانفرنس کے آغاز پر خبردار کیا کہ غیر قانونی ماہی گیری، پلاسٹک کی آلودگی اور بڑھتے ہوئے سمندری درجہ حرارت نے سمندری حیات اور اس پر انحصار کرنے والی آبادیوں کو شدید خطرے میں ڈال دیا ہے۔
انہوں نے کہا: “سمندر ہمارا مشترکہ اثاثہ ہے، لیکن ہم اسے مسلسل نظرانداز کر رہے ہیں۔”
انہوں نے ماہی گیری کے ذخائر میں کمی، سطحِ سمندر میں اضافہ اور سمندری تیزابیت کو فوری عالمی ردعمل کا متقاضی قرار دیا۔
امریکہ نے تاحال اس معاہدے کی توثیق نہیں کی اور اس کانفرنس کے دوران بھی اس کی شمولیت متوقع نہیں۔
مزید پڑھیں: بھارتی بحریہ انسانیت اور سمندری حیات کے لیے بڑا خطرہ
ہائی سیز الائنس کی ڈائریکٹر ربیکا ہبرڈ کے مطابق، اگر امریکہ معاہدے کی توثیق نہیں کرتا، تو وہ قانونی طور پر اس کا پابند نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا: “امریکہ کی عدم شمولیت کے باوجود ہم اس عمل کو روکنے نہیں دیں گے۔ اب وقت ہے کہ دنیا عملی اقدامات کا آغاز کرے۔”
کانفرنس کے موقع پر، مناکو میں ایک علیحدہ مالیاتی اجلاس میں فلاحی اداروں، نجی سرمایہ کاروں اور سرکاری بینکوں نے اگلے پانچ برسوں کے لیے 8.7 ارب یورو کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا تاکہ سمندری معیشت کو بحال اور پائیدار بنایا جا سکے۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق، 2015 سے 2019 کے درمیان صرف 10 ارب ڈالر سمندر کی صحت پر خرچ ہوئے، حالانکہ سالانہ 175 ارب ڈالر درکار ہیں۔ اس خلا کو پر کرنے کے لیے اقوامِ متحدہ 2028 میں ایک نیا مالیاتی نظام متعارف کروانے جا رہی ہے، جس کے تحت نئے اور متنوع ذرائع سے سرمایہ اکٹھا کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News