
برطانوی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون بلیز میٹروویلی کو برطانیہ کی خفیہ ایجنسی MI6 کی سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔
یہ تقرری ایک تاریخی سنگ میل ہے کیونکہ MI6 کی بنیاد 1909 میں رکھی گئی تھی اور اس سے قبل کبھی کوئی خاتون اس ادارے کی قیادت نہیں کر پائی۔
وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے اس تقرری کو عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے خطرات کے تناظر میں ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔
بلیز میٹروویلی نے کیمبرج یونیورسٹی کے پمبرک کالج سے سماجی انسانیات میں تعلیم حاصل کی۔ 1997 میں، وہ خواتین کی بوٹ ریس میں شامل ہوئیں اور ان کی ٹیم نے کامیابی حاصل کی۔
مزید پڑھیں: برطانیہ کا مشرق وسطیٰ میں فوجی تعیناتی بڑھانے کا اعلان
انہوں نے 1999 میں MI6 میں شمولیت اختیار کی اور اس کے بعد MI5 میں بھی خدمات انجام دیں۔
وہ MI6 کی ٹیکنالوجی اور انوکھائی کے شعبے کی سربراہ، یعنی “Q”، کے طور پر کام کر چکی ہیں۔ ان کی تقرری MI6 کی موجودہ سربراہ، سر رچرڈ مورے، کی ریٹائرمنٹ کے بعد ہوگی ۔
انہیں 2024 کے نئے سال کے اعزازات میں سینٹ مائیکل اور سینٹ جارج کے آرڈر کا ساتھی (CMG) مقرر کیا گیا تھا۔
یہ تقرری MI6 کے لیے ایک سنگ میل ہے کیونکہ اس سے قبل MI5 اور GCHQ میں خواتین سربراہان رہی ہیں۔
MI5 میں 1992 میں پہلی خاتون سربراہ، اسٹیلہ رِمِنگٹن، اور 2002 میں دوسری خاتون سربراہ، ایلیزا میننگہم بُلر، مقرر ہوئیں۔
اسی طرح، GCHQ میں 2023 میں این کیسٹ-بٹلر کو پہلی خاتون سربراہ مقرر کیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News