قومی اسمبلی کی توانائی کمیٹی میں اراکین نے مہنگی بجلی اور زیادہ بلوں پر وزیرتوانائی سردار اویس لغاری کو کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سوالات کی بوچھاڑ کردی۔
توانائی کمیٹی کے رکن رانا سکندر حیات نے سوال کیا کہ ہم لوگوں کو کیا جواب دیں بجلی کب سستی ہوگی؟ لائف لائن والے صارفین کو 200 یونٹ تک 5000 روپے بل آتا ہے، جیسے ہی 201 یونٹ ہوتے ہیں بل 15 ہزار ہو جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: بجلی کا بم گرانے کی تیاری: بجلی کے بلوں میں سرچارج کی حد 10فیصد سے بڑھانے کی منظوری
رانا سکندر حیات نے مزید کہا کہ ایک یونٹ بڑھنے سے اگلے 6 ماہ تک وہ پروٹیکٹڈ صارف بھی نہیں رہتا، کم از کم اسی مہینے کیلئے نان پروٹیکٹڈ رکھ لیں چھ ماہ کیلئے کیوں؟
رکن توانائی کمیٹی ملک انور تاج نے 200 اور 201 یونٹ پر بلوں میں فرق کے مسئلے کو ایجنڈے میں شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 200 یونٹ اور 201 یونٹ کا معاملہ آجکل لوگوں میں زیر بحث ہے، ایجنڈہ شامل کیا جائے کہ ایک یونٹ کے فرق پر بل اتنا کیوں بڑھ جاتا ہے۔
اراکین کو جواب دیتے ہوئے وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ 200 یونٹ تک کے صارفین کو 80 فیصد ڈسکاونٹ دیا جا رہا ہے، ہم صارفین کو ریلیف کے حوالے سے مزید اقدامات بھی کریں گے۔
مزید پڑھیں: اضافی بجلی کے بلوں سے صنعتیں قبرستان بنتی جارہی ہیں، ایف پی سی سی آئی
رانا سکندر حیات نے کچی آبادیوں اور ہاؤسنگ سوسائیٹیوں میں بجلی کنیکشن نہ دینے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ کئی سوسائیٹیاں 50 سالوں سے قائم ہیں لیکن وہاں بجلی نہیں ہے، ایسی جگہوں پر بجلی چوری ہو رہی ہے، ایک میٹر ساتھ 10 کنڈے ہوتے ہیں۔
وزیر توانائی اویس لغاری نے جواب دیا کہ 500 ارب کی بجلی چوری نہیں ہے، بجلی چوری 250 ارب سالانہ ہے، باقی بلوں میں ریکور نہ ہونے والی رقم ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہاوسنگ میں کنیکشن تب لگتے ہیں جب وہاں کی مقامی اتھارٹی ڈیمانڈ کرے، میرے لیے کنیکشن دینا بہت آسان ہے اس سے بجلی زیادہ استعمال ہوگی، زیادہ بجلی استعمال ہوگی تو بجلی کے ریٹ کم ہو جائیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی کی قیمت اس لیے ہی زیادہ ہے کیونکہ بجلی کا استعمال کم ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
