
لاہور: جناح اسپتال اور علامہ اقبال میڈیکل کالج کی پیتھالوجی لیب میں سنگین غفلت اور مبینہ بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے۔
بول نیوز کے مطابق جناح اسپتال اور علامہ اقبال میڈیکل کالج کی پیتھالوجی لیب میں سنگین غفلت اور مبینہ بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے جہاں مریضوں کو تین سال پرانی ایکسپائر شدہ بلڈ کلچر وائلز استعمال کرائی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق لیب میں 2022 میں زائدالمیعاد ہونے والی وائلز پر جعلی اسٹیکرز لگا کر 2025 کی نئی ایکسپائری تاریخ درج کی گئی، یہاں تک کہ دو ماہ قبل دوبارہ ایکسپائر ہونے کے باوجود مریضوں کو یہی وائلز تھمائی جاتی رہیں۔
مزید پڑھیں: جناح اسپتال لاہور کی آؤٹ سورسنگ کا فیصلہ، دلچسپی رکھنے والی فرموں سے درخواستیں طلب
45 سالہ مریض ناصر علی کو بلڈ کلچر ٹیسٹ کے لیے ایسی ہی ایک ڈبل ایکسپائر وائل فراہم کی گئی۔ شکایات پر پرنسپل علامہ اقبال میڈیکل کالج پروفیسر طیبہ وسیم نے اچانک چھاپہ مار کر متعدد جعلی اسٹیکر لگی وائلز برآمد کر لیں۔
ہیڈ آف پیتھالوجی ڈاکٹر منزہ ناطق نے مؤقف اپنایا کہ وائلز کو ایکسپائری کے بعد 6 ماہ تک استعمال کیا جا سکتا ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ غلط نتائج سے مریضوں میں انفیکشن بڑھنے، آرگن فیلئیر، سیپٹک شاک اور اموات تک واقع ہو سکتی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق لیب روزانہ 100 سے زائد بلڈ کلچر ٹیسٹ کرتی ہے جس کے غلط نتائج سے آئی سی یو، کینسر، نومولود اور کڈنی ٹرانسپلانٹ کے مریض شدید خطرات سے دوچار ہوئے جبکہ متعدد مریضوں کے جاں بحق ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کی حالیہ انسپکشن بھی اس سنگین غفلت کو روکنے میں ناکام رہی۔ صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے وعدہ کیا ہے کہ معاملے کی مکمل تحقیقات کر کے ملوث افراد کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News