
امریکا کی جانب سے بگرام ایئربیس واپس لینے کے مطالبے پر افغان طالبان کا دوٹوک ردعمل سامنے آ گیا، ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے واضح کیا ہے کہ افغان سرزمین کسی کے حوالے نہیں کی جائے گی۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ بگرام ایئر بیس کسی صورت امریکا کے حوالے نہیں کیا جائے گا اور افغان سرزمین پر کسی غیر ملکی کو قدم رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
برطانوی نشریاتی ادارے اسکائی نیوز کو دیے گئے آن لائن انٹرویو میں ذبیح اللہ مجاہد نے اس بات کی تصدیق کی کہ امریکا کے ساتھ کابل اور واشنگٹن میں سفارتی مشنز کی بحالی سے متعلق ابتدائی بات چیت ہوئی ہے، تاہم فی الحال کوئی حتمی معاہدہ سامنے نہیں آیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ روس سمیت کئی ممالک نے طالبان حکومت کو غیر اعلانیہ طور پر تسلیم کر رکھا ہے، مگر باضابطہ تسلیم کرنے میں ابھی پس و پیش جاری ہے۔
جب ان سے لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ فی الحال اس پر کوئی وعدہ نہیں کر سکتے۔
یہ بیان عالمی برادری کی ان توقعات کے برعکس ہے جن میں طالبان پر انسانی حقوق کی پابندیوں کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ 2021 میں امریکی افواج کے انخلا کے دوران بگرام ایئربیس افغان حکام کے حوالے کیا گیا تھا۔
تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ بیانات میں اس بیس اور افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی اسلحہ کی واپسی کے لیے سخت مؤقف اپنایا ہے، اور سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News