
وفاقی وزارت تجارت کے ماتحت اداروں کے سی ای اوز کی تنخواہوں اور مراعات پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں سخت سوالات اٹھائے گئے۔
اجلاس میں پیش کی گئی دستاویزات کے مطابق ٹریڈنگ کارپوریشن کے سی ای او کی گراس تنخواہ 8 لاکھ 73 ہزار، اسٹیٹ لائف کے سی ای او کی 30 لاکھ 45 ہزار، جبکہ نیشنل انشورنس کمپنی کے سی ای او کی 30 لاکھ 73 ہزار روپے ماہانہ تک جا پہنچی ہے۔
سینیٹر انوشہ رحمان نے کہا کہ ماضی میں سی ای اوز کی تنخواہیں صرف 5 لاکھ روپے تھیں، لیکن اب بغیر کسی کارکردگی کے انہیں کروڑوں روپے کے بونس اور پرتعیش مراعات دی جا رہی ہیں، جو عوامی پیسے کے ساتھ زیادتی ہے۔
سیکریٹری تجارت نے وضاحت دیتے ہوئے بتایا کہ جنوری 2023 میں لاگو کیے گئے نئے قانون کے تحت کمپنیوں کے خودمختار بورڈ آف ڈائریکٹرز قائم کیے گئے ہیں، جنہیں سی ای اوز کی تقرری اور تنخواہوں کا مکمل اختیار حاصل ہے۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ اب وفاقی وزارتیں ان بورڈز کو کنٹرول نہیں کر سکتیں، صرف وفاقی حکومت انہیں ہدایات دے سکتی ہے۔
سینیٹر انوشہ رحمان نے تجویز دی کہ بورڈز کے اختیارات محدود کرتے ہوئے سی ای اوز کی تنخواہیں تین سال کے لیے فکس کی جائیں اور کارکردگی سے مشروط کی جائیں۔ کمیٹی نے معاملے پر مزید غور اور جامع رپورٹ طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News