ذہنی صحت کا عالمی دن منایا جارہا ہے
زندگی میں کچھ کام ایسے ہوتے ہیں جنہیں آپ اپنا مشغلہ سمجھ کرکرتے ہیں لیکن یہ آپ کی ذہنی صحت کے ساتھ آپ کے علم میں بھی اضافہ کرتے ہیں ایسا ہی ایک مشغلہ کتاب پڑھنا ہے۔
یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ دنیا بھرمیں جتنے بھی کامیاب ترین لوگ ہیں اپنے فارغ وقت میں کتاب ضرور پڑھتے ہیں اور یہ ان کا سب سے بہترین مشغلہ ہوتا ہے۔ تقریباً تمام ہی مہذب اقوام میں کتاب پڑھنے کا رجحان پایا جاتا ہے جو ان علمی استعداد بڑھانے کے ساتھ کئی جسمانی فوائد بھی فراہم کرتا ہے۔
کیا کتاب پڑھنا یاداشت کو بہتر بناتا ہے؟ تو اس کا جواب مثبت میں ہے کتاب پڑھنے سے یقینی طور پریاداشت بہتر ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب بھی صحت مند عادات کے بارے میں بات کی جاتی ہے تواس فہرست میں کتاب پڑھنا بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ یہاں ڈیجیٹل کتاب یعنی ای بک کی بات نہیں کی جارہی بلکہ حقیقی کاغذ پر چھپی ہوئی کتاب کا ذکر کیا جارہا ہے جس سے چھوا جاسکتا ہے۔ یاداشت بہتر بنانے کے ساتھ کتب بینی کے صحت سے متعلق دیگر فوائد بھی یہاں پیش کئے جارہے ہیں۔

ذہانت میں اضافہ
آپ جتنا پڑھے گے اتنی ہی آپ کی معلومات میں اضافہ ہوگا۔ جس طرح کسی جگہ کی سیر کرنے سے ان مقامات کے بارے یں آگاہی حاصل کرتے ہیں بلکل اسی طرح کتاب بھی آپ کو اسی طرح مختلف معلومات فراہم کرتی ہے جوگھر بیٹھے آپ کو دنیا کی اقوام اور علوم سے روشناس کرواتی ہے۔ چھوٹی عمر میں کتاب پڑھنے سے ایک جانب تو ذخیرہ الفاظ میں اضافہ ہوتا ہے دوسری جانب یہ آپ کی ذہانت کو بھی بڑھاتا ہے۔
دماغی طاقت کو بڑھائے
بلا ناغہ یعنی باقاعدگی سے کتاب پڑھنا آپ کو ہوشیار بناتی ہے دماغی طاقت کو بھی بڑھاتی ہے۔ جس طرح چہل قدمی یا کوئی بھی ورزش قلبی نظام کے لیے مفید ہے، اسی طرح باقاعدگی سے کتاب پڑھنا بھی دماغ کے لیے ورزش ہے جو یادداشت کے افعال کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ نیورولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، عمر کے ساتھ ساتھ یادداشت اور دماغی افعال میں میں کمی آتی ہے، لیکن باقاعدگی سے پڑھنے سے اس عمل کو سست کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
فوری نیند لانے میں مددگار
سونے سے قبل ایک اچھی کتاب پڑھنا نیند کے معیار کو بہتربنانے میں اہم کراداراداکرتا ہے۔ اس طرح آپ اسکرین سے دور رھ کر کچھ وقت حقیقی دنیا میں گزارتے ہیں جو دماغ کے سکون کا باعث بنتا ہے۔
پڑھنے سے ہمدردی کا جذبہ پیدا ہوتا ہے
ایک اچھی کتاب پڑھنا آپ کے لیے دوسروں سے تعلق قائم کرنے کے عمل کو آسان بنا سکتا ہے۔ سائنس میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، ادبی فکشن، خاص طور پر، اپنے قارئین کو یہ سمجھنے میں مدد کرنے کی طاقت رکھتا ہے کہ دوسرے لوگوں کے جذبات کو پڑھ کر دوسرے کیا سوچ رہے ہیں۔ ادبی فکشن پڑھنے والوں پر اس کا اثر بہت زیادہ ہوتا ہے ان لوگوں کے مقابلے جو نان فکشن پڑھتے ہیں۔ “دوسروں کی ذہنی حالتوں کو سمجھنا ایک اہم ہنر ہے۔ جو پیچیدہ سماجی تعلقات کو سمجھنے کے قابل بناتا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
