
چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
کمرہ عدالت میں تین رکنی بینچ نے سماعت کے دوران سابق ڈی جی آئی بی بریگیڈٗئیر ریٹائرڈ امتیازکی بریت کے خلاف نیب کی اپیل خارج کردی گئی۔
سپریم کورٹ نے سابق ڈی جی آٗئی بی بریگیڈیئر ریٹائرڈ امتیاز، عدنان خواجہ اور بیگم نسرین امتیاز کی بریت کا ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ آمدن اور زائد اثاثوں کی مالیت کا تعین کرنا نیب کی ذمہ داری ہے لیکن کیس میں آمدن سے زائد اثاثوں کا تعین نہیں کیاگیا۔ جس پر نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ ملزم کی اہلیہ نسرین امتیاز بے نامی دار تھی۔
چیف جسٹس نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ عدنان خواجہ کون تها اور اس نےکیا کیا؟جس پرعدنان خواجہ کے وکیل نے کہا کہ وہ ایک کاروباری شخصیت ہیں اورایک فیکٹری کے مالک ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر نےعدالت کو بتایا کہ عدنان خواجہ برگیڈئیرریٹائرڈ امتیاز کا بے نامی دار ہےجس کی دی ہوئی رقم سے عدنان خواجہ نے ایک دکان خریدی۔
کمرہ عدالت میں برگیڈئیر ریٹائرڈ امتیاز نے اپنی صفائی میں کہا کہ یہ کیس بدنیتی پر مبنی ہے۔جس پرجسٹس یحیٰی آفریدی نے تنبیہہ کرتے ہوئے کہا آپ اپنی جائیداد کا جواب دیں۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ جائیددیں اگرغیر قانونی ذرائع آمدن سے بنائی ہیں تو استغاثہ ثابت کرے۔ جس پرنیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ غیر قانونی ذرائع آمدن ریکارڈ پر موجود نہیں ہیں ۔
چیف جسٹس نےاپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عدالت کو ریکارڈ درکار ہوتے ہیں اور ملزمان کی بریت کے خلاف نیب کی اپیل مسترد کردی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News