
اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کی جانب سےچئیرمین سینیٹ کےخلاف عدم اعتماد کی قرارداد لانے کی حمایت کا اعلان کردیاگیا۔ اپوزیشن کی 9سیاسی جماعتیں چئیرمین سینیٹ کیخلاف عدم اعتماد کی قرارداد کیلئے متحرک ہیں۔
حکومت مخالف اپوزیشن کی احتجاجی تحریک کیلئے9 سیاسی جماعتوں کے 11 ارکان پر متشمل رہبر کمیٹی کا پہلا اجلاس جے یو آئی (ف) کے رہنما اکرم خان درانی کی زیرصدارت ہوا۔
اپوزیشن کے اس اجلاس میں شرکت کے لیے آنے والے رہنماؤں کو موبائل فون ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک اپوزیشن رہنماؤں سے اجلاس کی کارروائی کی رازداری کا حلف بھی لیا گیا۔
رہبر کمیٹی کے اجلاس میں حکومت کے خلاف تحریک چلانے سمیت دیگر اہم معاملات پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق رہبر کمیٹی نے متفقہ طور پرچیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ڈی۔سیٹ کرنے اورنئے چیئرمین سینیٹ کےنام پر مشاورت کرنےکافیصلہ کیا ہے۔
رہبر کمیٹی میں دو بڑی سیاسی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے 2،2جبکہ دیگر اپوزیشن جماعتوں کاایک ایک نمائندہ شامل ہے۔
رہبر کمیٹی میں پیپلز پارٹی کی جانب سے یوسف رضا گیلانی، نیئر بخاری ممبر تھے تاہم یوسف رضا گیلانی کی جگہ فرحت اللہ بابر نے اجلاس میں شرکت کی۔
اس موقع پر صحافی نے فرحت اللہ بابر سے سوال کیا کہ آپ تو ممبر نہیں ہیں جس پر ان کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کی جگہ انہیں کمیٹی کا ممبر بنایا گیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی جانب سے شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال رہبر کمیٹی کے ممبر ہیں جب کہ جعمیت علماء اسلام (ف) سے اکرم خان درانی اور نیشنل پارٹی سے میر حاصل بزنجو کمیٹی میں شامل ہیں۔
پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی سے عثمان کاکڑ، قومی وطن پارٹی سے ہاشم بابر، اے این پی سے میاں افتخار، مرکزی جمعیت اہلحدیث سے شفیق پسروری اور جمعیت علماء پاکستان سے اویس نورانی رہبر کمیٹی کے ممبر ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News