
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو نیب نے گرفتار کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایل این جی اسکینڈل میں ایک اور بڑی گرفتاری سامنے آگئی ہے۔سابق وزیر خزانہ اور پاکستان مسلم لیگ (نواز)کے رہنما مفتاح اسماعیل کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق کی ایل این جی کیس میں ضمانت مستقلی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
عدالت کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔
مفتاح اسماعیل عدالت میں عبوری ضمانت کی درخواست میں توسیع کیلئے پیش ہوئے۔
جسٹس محسن کیانی نے ریمارکس دیئے کہ آج جو لوگ حکومت میں بیٹھے ہیں کیا کل وہ بھی ملزم ہوں گے ؟ آج اگر ایل این جی کے معاہدوں پر دستخط کریں گے کل وہ بھی ملزم ہوں گے ؟۔
دلائل کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم نے موجودہ حکومت کی ٹرمینل تھری کی سمری بھی منگوا لی ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا اب حکومت ہر کام کے لئے نیب سے این او سی لے گی ؟
کیا وزیر پٹرولیم اپنی سمری وزیراعظم کے بجائے چئیرمین نیب کو بھیج دیا کریں ؟
موجودہ حکومت اس معاملے پر کیا کر رہی ہے ؟
اگر خزانے کو نقصان ہو رہا ہے تو یہ حکومت کیوں نہیں روکتی ؟
دلائل سننے کے بعد عدالت نے مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کی ضمانت مستقلی کی درخواستیں مسترد کر دیں۔
ن لیگی رہنما مفتاح اسماعیل سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کےساتھ ایل این جی ٹھیکہ کیس میں شریک ملزم ہیں۔
رواں برس 18 جولائی کو ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو بھی گرفتار کیاجاچکا ہے۔
شاہد خاقان عباسی جماعت کے صدر شہباز شریف کی پریس کانفرنس میں شرکت کے لیے لاہور جا رہے تھے اور انہیں موٹر وے کے قریب سے حراست میں لیا گیا۔
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور وزیرِپیٹرولیم ایک ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ مبینہ طور پر من پسند کمپنی کو دیا۔
نیب کا موقف ہے کہ من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 برس کے لیے ٹھیکہ دینے سے قومی خزانے کو مبینہ طور پر اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News