پاکستان نے انسداد منی لانڈرنگ کی عالمی تنظیم فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کو اپنی تیسری کارکردگی رپورٹ پیش کردی ہے جس پر ایف اے ٹی ایف نے اطمینان کا اظہار بھی کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ پاکستان کی عالمی سطح پر بڑی کامیابی ہے۔جبکہ بھارت کو منہ کی کھانا پڑی ہے۔
ایف اے ٹی ایف نے تیسری ایلیو ایشن رپورٹ کی منظوری دے دی ہے۔
ایف اے ٹی ایف اکتوبر میں پاکستان کو گرے لسٹ میں سے نکلنے کے لیے نیا ایکشن پلان دے گا۔
آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا میں ایشیا پیسیفک گروپ کے اجلاس میں پاکستان کی باہمی جانچ کی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا جس میں انسداد منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے کے ضمن میں پاکستان کی جانب سے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور اسے منظور کر لیاگیا۔
پاکستان کی جانب سے گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر کی سربراہی میں وزارت خزانہ کی اعلیٰ سطح کا وفد اس اجلاس میں شریک ہوا۔
پاکستانی وفد نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلیے سزائیں سخت کر دی ہیں، ملک کے اندر بھی 10 ہزار ڈالر لیکر گھومنے پر پابندی عائد کر دی ہے، وفد نے منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لیے قانون سازی بہتر بنانے سے آگاہ کیا۔
وفد نے بریفنگ میں کہاکہ انعامی بانڈز کی مالیت کے لیے بھی ایف اے ٹی ایف کے اہداف حاصل کرلیے۔
بے نامی انعامی بانڈز کے خاتمے کا طریقہ کار طے کرنے کا ہدف بھی پورا کرلیا گیاجبکہ ہدف کے تحت 40 ہزار کے بانڈ کی ملکیت اور منسوخی کا ہدف بھی حاصل کرلیا۔
پاکستانی حکام نے بتایا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو جرمانہ 50 لاکھ اور سزا کو 10 سال تک بڑھا دیا گیا ہے۔
ملزمان کی جائیداد 90 کی بجائے 180 دن قبضے میں رکھی جائے گی۔
پاکستان نے دنیا کے سخت ترین قوانین پر عمل درآمد کرتے ہوئے 10 ہزار ڈالر سے زائد رقم لے کر گھومنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کے لئے اسٹیٹ بینک کی اجازت لازمی ہوگی۔
https://www.youtube.com/watch?v=SBscqbl3il4
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
