وزیرقانون بیرسٹرفروغ نسیم نے کہاہے کہ وزارت قانون وانصاف کی جانب سے گزشتہ ایک سال میں 22قوانین بنائےگئے ہیں،اب دیوانی نوعیت کےکیسز کافیصلہ 12 سے18 ماہ کے دوران ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیرقانون بیرسٹرفروغ نسیم نےمعاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان کےہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ وزارت قانون وانصاف نے 22 قوانین بنائے ہیں،سول کے بعد کریمنل پروسیجر ترمیمی بل بھی تیارکرلیاگیاہے۔
فروغ نسیم کاکہناتھاکہ ویمن ایکشن پلان بل بھی قائمہ کمیٹی سے منظور ہوچکا ہے۔ ہم نیب قوانین میں بھی ترمیم کرنے جارہے ہیں اورنیب کیسز میں بھی ٹرائل کورٹ کو ضمانت کا اختیاردیدیاگیا ہے۔
انہوں نےکہاکہ چیف جسٹس کی پلی بارگین کے حوالے سے ڈائریکشن پر بھی نیب قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے۔
وزیرقانون کاپریس کانفرنس کےدوران کہناتھاکہ پاکستان کےتمام قوانین اب انٹرنیٹ پرموجودہیں۔ آٹھ سوچوالیس قوانین لاء ڈویژن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردئیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اسمبلی میں اسوقت پندرہ قانون موجود ہیں جنہیں پاس کروانا ہے۔ بلوں کو پاس کروانے کےلئے اپوزیشن کی حمایت بھی درکار ہوگی۔
بیرسٹر فروغ نسیم کے ہمراہ پریس کانفرنس میں موجود ملائکہ بخاری نے کہاکہ حکومت قوانین کو مضبوط بنانے پر سرتوڑ کام کررہی ہے، مستحق نادار لوگوں کےلئے قانون مدد کی فراہمی کا عمل مکمل کیا جائیگاجبکہ عورتوں کے حقوق کےلئے بھی قانون سازی ہورہی ہے۔
انہوں نےکہاکہ کرسچن میرج ایکٹ میں بھی ترمیم کردی گئی جوکابینہ سےمنظوری لےکرکی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
