
سپریم کورٹ نے غیرقانونی الاٹمنٹ کیس سے متعلق نیب کی رپورٹ جھوٹی قرار دے کے دو ہفتوں میں نئی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں غیرقانونی الاٹمنٹ کیس کی سماعت ہوئی۔
تفتیشی افسر نیب رمیش کمار کے رپورٹ پیش کرنے پر عدالت نے شدید برہمی کااظہار کیا۔
جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ رپورٹ ہم نے چیئر مین نیب سے مانگی تھی۔ لیکن ایک تفتیشی افسر رپورٹ پیش کر رہا ہے۔
عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ راشد منہاس روڈ پر عمارت کی الاٹمنٹ ہمارےفیصلےکےخلاف ہوئی، نیب بھی ان کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔
بینچ میں شامل جسٹس سجاد علی نے پوچھا کہ ایک قطری کو محکمہ ایویکیو کی زمین کس کھاتے میں دی گئی؟
جس پر جسٹس گلزار احمد نے بھی سوالات اٹھائے کہ کتنے قطریوں کو زمین دی گئی؟ پاکستان کے لیے اس قطری نے کیا خدمات دیں جوزمین الاٹ کی گئی۔
جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ایسا مت کریں، ملک کس حال پر پہنچ گیا ہے۔
جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بجائے سرسری رپورٹ دے دی۔ ایسی جھوٹی رپورٹ ہمارے پاس مت پیش کریں۔
عدالت نے نیب رپورٹ مسترد کرتے ہوئے دو ہفتوں میں نئی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News