لا ہو ر میں احتساب عدالت کے با ہر گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی پیشی پر کارکنوں اور پولیس میں تصادم کے معاملے پر کارروائی کا فیصلہ کرتے ہو ئے مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری سمیت 8 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ن لیگ کے 150نامعلوم کارکن بھی ایف آئی آر میں شامل ہیں، مقدمہ پولیس کی مدعیت میں تھانہ اسلام پورہ میں درج کیا گیا ہے، مقدمے میں نقض امن کا خدشہ پیدا کرنے، کار سرکار میں مداخلت، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور اہلکاروں پر تشدد سمیت دیگر دفعات بھی شامل ہیں۔
اس حوالے سے مسلم لیگ ن پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ پولیس اہلکار نے ان سے بدتمیزی کی اور دھکا دیا جس پر انہوں نے اسے تھپڑ مارا۔
اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ میں احتساب عدالت لاہور جارہی تھی کہ پولیس اہلکاروں نے مجھے زبردستی روکا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پولیس اہلکار کو تھپڑ میرے ساتھ تضحیک آمیز حرکت کی وجہ سے مارا۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ پولیس کی جانب سے لیگی ورکرز پر تشدد قابل مذمت ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ کے روز لاہور کی احتساب عدالت میں ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز اور ان کے کزن یوسف عباس کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، جب کہ رہنماوں اور کارکنوں کو عدالت کے قریب ٓانے سے روکنے کیلئے پولیس کا حصار اور روکاوٹیں لگائی گئی تھیں۔
اس موقع پر ن لیگی رہنما عظمیٰ بخاری نے پولیس اہل کار کو تھپڑ بھی مارا، جب کہ کارکنوں اور اہلکاروں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ بعد ازاں عظمیٰ بخاری احتساب عدالت پہنچنے میں کامیاب ہوگئیں تھیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
