
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شہری حکومت اور کے الیکٹرک کے درمیان بجلی بلوں کی ادائیگی کے تنازعہ پرسماعت کے دوران عدالت نے سندھ حکومت کو معاملہ حتمی طور پر طے کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کے الیکڑک اور شہری حکومت کے مابین بجلی کے بلوں کی ادائیگی کے تنازعہ پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے سندھ حکومت کو دو ہفتوں میں تنازع حل کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس مشیرعالم نےریمارکس دیے بہتر ہے سندھ حکومت اور فریقین خودفیصلہ کر لیں۔
جسٹس مشیرعالم نےریمارکس میں مزید کہا کہ اگر فریقین فیصلہ نہ کر پائے تو عدالت خود معائنہ کرکے فیصلہ کردے گی۔
یاد رہے کہ تین روز قبل سپریم کورٹ کی کراچی رجسٹری میں ہی بارش کے باعث ہونے والے جانی نقصان پر کے الیکٹرک کیخلاف دائر کیے گئے مقدمے پر سماعت ہوئی تھی۔
جس میں عدالت کی جانب سے کے الیکٹرک انتظامیہ پر شدید برہمی کا اظہار کیا گیا تھا۔
سماعت کے دوران جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس میں کہا تھاکہ کرنٹ لگنے سے بچوں سمیت 22 افرادمر گئے مگر بجلی والو پر کوئی اثر تک نہ ہوا۔
جسٹس گلزار احمدنے ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے استفسار کیا تھاکہ 22 تو رپورٹ ہوئے ہیں نہ جانے کتنے مزید مارے گئے ہوں گے ۔اتنی ہلاکتوں پر بجلی والو کو گلے سے کیوں نہیں پکڑا گیا۔
جسٹس گلزار احمدنے ایڈووکیٹ جنرل سندھ پر بھی اظاہر برہمی کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس شہر کا کوئی احساس ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہر کا اتنا حساس نظام غیر ملکی کمپنی کو دیتے وقت سوچتے کیوں نہیں، یہ بتائیں اس شہر میں بجلی کا کوئی متبادل پلان بھی موجود ہے کہ نہیں۔
جسٹس گلزاراحمد کا کہنا تھا کہ کے الیکڑک نے کچھ ڈلیور نہیں کیا بلکہ شہر کا سارا انفراسٹرکچر تباہ کرڈالاہے۔ آسمانی بجلی سے کوئی مر جائے تو الگ بات ہے لیکن کسی جدید شہر میں کم از کم بجلی سے کوئی نہیں مرتا ۔
انہوں نے کہا تھا کہ کے الیکڑک ابراج گروپ کے لیے سونے کا انڈہ دینےوالی مرغی ہے ،یہ 5 پیسے کے بدلے 5 کروڑ کا منافع لیتے ہیں۔ کے الیکڑک کنڈے کے پیسے بھی آپ سے اور مجھ سے وصول کر لیتی ہے۔
جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ کے الیکڑک نے تابنے کی ساری تاریں بیچ ڈالیں اور المونیم لگا دیا، کیا کبھی کسی نے کے الیکڑک کا آڈٹ کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News