وزیر اعظم عمران خان نےکہا ہے کہ اگر بھارت نے آزادکشمیر میں کچھ کیا تو اس کو بھرپورجواب دیں گے۔
کشمیر کی موجودہ صورتحال پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ اجلاس صرف پاکستانی نہیں، کشمیری قوم اورپوری دنیا بھی دیکھ رہی ہے ۔بھارت نے جو فیصلہ کیا ہے اس کے اثرات پوری دنیا پرہوں گے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایٹمی قوتیں کوئی خطرہ مول نہیں لیتیں،بیٹھ کر مسائل حل کرتی ہیں ۔آج ہمارا واسطہ نسل پرست مخالفین سے ہے، بھارت میں تکبربڑھتا جارہاہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی بار کہہ چکاہوں ہمیں اپنے مسائل مذاکرات سے حل کرنے چاہییں، بھارت کی سردمہری کے باعث امریکی صدر کو ثالثی کاکہا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری کوشش تھی پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات اچھے کریں۔بھارت سے مذاکرات شروع کیے لیکن دوسری جانب سے جواب نہیں ملا تو ہم نے فیصلہ کیا کہ بھارتی قیادت سے بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوا ۔
عمران خان نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے بھارت کے جہازوں کا پاکستان نے درست جواب دیا ۔ہم نے بھارت کا پائلٹ پکڑالیکن فوری واپس کردیا،کیونکہ ہمارا جنگ کاکوئی ارادہ نہیں تھا۔ہم نے سوچاکہ بھارت میں الیکشن کےبعد اس سے بات کریں گے۔مودی کے ساتھ ملاقات میں ان کے تحفظات بھی سنےتھے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ چین کےساتھ تو تعلقات ہمیشہ سے اچھے رہے ہیں۔ہم نے مختلف ممالک اور آخرمیں امریکا کے ساتھ بھی تعلقات اچھے کیے۔افغان حکومت کو بھی کہا کہ ماضی کو چھوڑیں، مستقبل کو دیکھیں۔
عمران خان نے قائد اعظم محمد علی جناح کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے آدمی تھے جنہوں نے بھارت کا نظریہ دیکھ لیا تھا۔ قائداعظم انگریزوں سے آزادی چاہتے تھے ،ا ٓج ہم قائداعظم کو سلام پیش کرتے ہیں۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ آر ایس ایس کے بانی کی کتابیں پڑھ لیں تو پتہ چل جائے گا کہ ان میں مسلمانوں کے خلاف کتنا تعصب تھا۔جب انگریز جارہا تھا تو انہوں نے سوچا کہ مسلمانوں کو دباکررکھیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
