
سینئرپیپلزپارٹی رہنماسیدخورشیدشاہ کوکیوں گرفتارکیاگیا؟ گرفتاری کی کیا وجوہات ہیں۔بول تمام تفصیلات منظرعام پرلےآیا۔
نیب کے مطابق خورشید شاہ کو کئی سنگین الزامات کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔ نیب کاکہناہے کہ خورشیدشاہ کاوارنٹ گرفتاری چیئرمین نیب نے18ستمبر کوجاری کیا۔
نیب کا کہناہے کہ خورشید شاہ نے بے نامی جائیدادیں اور اثاثے بنائے،انہوں نےاپنے فرنٹ مین کے نام پر کئی جائیدادیں بنائیں۔
نیب کے مطابق 25کروڑ لاگت کا تاج محل ہوٹل شکارپورروڈ سکھر میں اعجازبلوچ کے نام پر بنایا گیاجبکہ روہی روڈپرکروڑوں کی مالیت کا پیٹرول پمپ فرنٹ مین قاسم شاہ کے نام پر بنایا گیا۔
فرنٹ مین پپومہر کے نام پر سرکاری اراضی میں بنگلہ تعمیر کیا گیاجبکہ نیب کی انکوائری کے مطابق روہڑی میں گلگ ہوٹل بھی بے نامی دار بنایا گیا۔
اس کے علاوہ پروفیسرز کوآپرییٹو ہاوسنگ سوساٹی سکھر میں محل نما گھر بنایا گیا۔ جس کیلئےخورشید شاہ پر الزام ہے کہ کے ظاہر شدہ اثاثوں سے استعمال نہیں ہوئےعمر جان اینڈ کو، نواب اینڈ کو کے کنٹریکٹ دیکر ان سے فائدہ اٹھایا گیا۔
واضح رہےکہ گزشتہ روز پی پی رہنما کو نیب سکھر کے کیس میں نیب راولپنڈی کی ٹیم نے گرفتار کیا ہے۔
خورشید شاہ کوگرفتاری سے پہلے نیب سکھر کی جانب سے خط لکھ کر طلب کیاگیا تھا جس پر انہوں نے جوابی طورپر نیب کوخط لکھ کرآنے سے معذرت کرلی تھی۔
خورشیدشاہ کی جانب سےنیب سکھر کو خط کے ذریعے جواب دیا گیاکہ قومی اسمبلی کے اجلاس کے باعث پیش نہیں ہوسکتا۔
بعد ازاں نیب حکام راولپنڈی نےسینئر پیپلز پارٹی لیڈرکواسلام آباد سے گرفتار کرلیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News