وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت تعمیرات کے شعبے میں کاروبار کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ سید زبیر گیلانی، سیکرٹری ہاؤسنگ ڈاکٹر عمران زیب شریک ہوئے۔
چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر و دیگر سینئر افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم کو تعمیرات کے شعبے میں حائل مشکلات اور انکے حل کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔
جس میں واضح کیا گیا کہ تعمیرات کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے پالیسی، قوانین اور قواعد کو آسان بنایا جا رہا ہے، تعمیرات سے متعلقہ معلومات کی آن لائن فراہمی کے لئے ویب پورٹل کا قیام عمل میں لایا جا رہاہے۔
تعمیرات کے لئے مختلف محکموں کی جانب سے مطلوبہ اجازت ناموں کے حصول کے نظام کو سہل بنایا جا رہا ہے، کوشش کی جا رہی ہے کہ اجازت ناموں اور این او سی کی جگہ رائج قوانین سے مطابقت کے نظام کو رائج کیا جائے، شہری علاقوں میں زوننگ اور تعمیرات کے ذیلی قوانین پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔
وزیراعظم کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کو متعارف کرایا جا رہا ہے تاکہ جہاں پورے نظام میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے، تمام مراحل کو سہل اور تیز کیا جائے گا اور متعلقہ اداروں میں معلومات کی ترسیل کو آسان بنایا جا ئے۔
شخصی رابطوں اور شخصی موجودگی کی شرائط کو حتی المقدور کم سے کم کرنے کے ساتھ ساتھ صوابدیدی اختیارات ختم کرنے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی نے شارٹ، میڈیم اور لانگ ٹرم روڈ میپ بھی پیش کیا۔
صوبوں کے مختلف اداروں کے درمیان اراضی سے متعلقہ معاملات میں کوراڈینیشن، معلومات کی فوری ترسیل پر بریفنگ بھی دی گئی جس میں بتایا گیا کہ مطلوبہ کاروائی کو ایک مقررہ مدت میں سر انجام دینے کو یقینی بنانے کے لئے آن لائن سلوشن فراہم کیا جا رہا ہے ، اراضی سے متعلقہ تصفیوں کے جلد حل کے لئے سہل نظام رائج کرنے پر خصوسی توجہ دی جا رہی ہے۔
بریفنگ میں مزید اس بات کو مدِ نظر رکھا گیا کہ پہلے مرحلے میں بڑے شہروں اور سرکاری اراضی کا تمام ریکارڈ ڈیجیٹل کیا جائے گا، لانگ ٹرم پلان میں ملک بھر میں واقع اراضی کا ریکارڈ ڈیجیٹل کیا جائے گا، ماضی میں اراضی ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیے جانے کی کوشش کی گئی، بڑی حد تک مکمل بھی کیا گیا تاہم ڈیجیٹلائزیشن کے عمل سے تمام ریکارڈ آن لائن میسر آئے گا۔
اس عمل سے اراضی سے متعلقہ بیشتر مسائل بھی حل ہو جائیں گے، چیئرمین سی ڈی اے کی جانب سے وزیرِ اعظم کو اسلام آباد میں آٹو میٹڈ کلائنٹ سروس سنٹرز شروع کیے جانے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی ۔
اس نظام کو متعارف کرانے سے جہاں شہریوں آسانیاں میسر آئیں گی وہاں بدعنوانی، رشوت و دیگر مسائل پر قابوپانے میں بھی مدد ملے گا۔
اجلاس میں رجسٹر مال گزاری اور مساوی کی جیو ریفرنسنگ کرنے اور سیٹلائٹ امیجری کے ذریعے اراضی ریکارڈ مرتب کرنے کے حوالے سے لائحہ عمل پر بھی تفصیلی بریفنگ وزیر اعظم کو دی گئی ۔
جس پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری کے لئے آسانیاں پیدا کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، تعمیرات کے شعبے کے فروغ کے لئے ضروری ہے کہ اسے باقاعدہ صنعت کا درجہ دیا جائے۔
وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ شعبے سے منسلک افراد کے لئے آسانیاں پیدا کی جائیں، حکومت تعمیرات سے متعلقہ قوانین کو آسان بنانے اور غیر ضروری اجازت ناموں اور این او سیز کی شرائط کو کم سے کم کرنے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔
وزیراٰعظم نے مزید کہا کہ بڑے شہروں میں کثیر المنزلہ عمارات کی تعمیر کے حوالے سے حکومت پہلے ہی سول ایویشن و دیگر متعلقہ اداروں سے اجازت نامہ حاصل کرنے کی شرط کو ختم کر چکی ہے، مخصوص علاقوں کے علاوہ تمام دیگر علاقوں میں بغیر کسی رکاوٹ کثیر المنزلہ رہائشی اور کاروباری عمارات تعمیر کی جا سکیں گی، لینڈ کورٹس کے قیام سے اراضی سے متعلقہ مسائل کو جلد حل کرنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
