
معاون خصوصی برائےاطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کاکہناہےکہ وزیراعظم عمران خان کی تقریر کو دنیا بھر میں ملنے والی پذیرائی اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ “مشن کشمیر” میں کامیاب ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپربیان دیتے ہوئے معاون خصوصی کاکہناتھاکہ وزیراعظم نےمظلوم کشمیریوں کا مقدمہ پوری قوت کے ساتھ دنیا کے سب سے بڑے فورم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی پررکھ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب عالمی ضمیر کا امتحان ہے کہ وہ تاریخ کے کس رخ کھڑا ہوتا ہے۔مہذب دنیا مظلوموں کا ساتھ دیتی ہے یا کاروبار کو انسانیت پر فوقیت دیتی ہے۔
واضح رہےکہ وزیر اعظم عمران خان نےاقوام متحدہ کے 74ویں جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب میں مقبوضہ کشمیر کےحوالے سے بات کرتے ہوئےکہاکہ بھارتی ظلم وتشددسےانتہا پسندی میں اضافہ ہورہاہے اوروہ الزام پاکستان پر لگارہا ہے، وہ مستقبل میں بھی ایسا ہی کرے گا۔
عمران خان نے یہ بھی کہاکہ جس طرح آج کشمیری مسلمان محصور ہیں،اس طرح 8 لاکھ یہودی قید ہوتے تو اقوام عالم یوں ہی خاموش ہوتا؟ کیا مسلمان دیگر اقوام سے کمتر ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے سلامتی کونسل کی 11 قراردادوں کی نفی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی اور اضافی نفری بھیجی، بھارت نے 80 لاکھ کشمیریوں کو کرفیو لگاکر محصور کررکھا ہے۔
وزیر اعظم نےاپنے خطاب میں کہا کہ یہاں آنے کا اہم مقصد مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بتانا ہے کہ وہاں کیا ہو رہا ہےکیونکہ 2001 کے بعد پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں شمولیت اختیار کی اور میں نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے شامل ہونےکی مخالفت کی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News