
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے چوہترویں اجلاس کے موقع پر جموں وکشمیر پر اوآئی سی رابطہ گروپ کے اجلاس میں وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے خطاب کیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ میں اپنے خطاب میں کہا آپ کی یہاں موجودگی گذشتہ 70 سال سے اپنے استصواب رائے کے حق کے لئے جدوجہد کرنے والے بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیر کے عوام کے ساتھ اوآئی سی کی یک جہتی اور ان کی حمایت کا اظہار ہے جو اس وقت جبرواستبداد کے بدترین دور سے گزر رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چھ اگست کو جدہ میں گروپ کے آخری اجلاس کے بعد سے بھارتی مظالم کی شدت اوران کی وسعت مزید کھل کر سامنے آچکی ہے کہ 5 اگست 2019 کو بھارت نے اپنے زیرقبضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تاکہ وہاں اختلاف رائے کو مکمل طورپر روند کر اس کا گلا دبا دیا جائے جبکہ یہ تمام بھارتی اقدامات انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں اور انسانی زندگی کی تباہی کی صورت برآمد ہوئے ہیں۔
وزیر خارجہ نے بتایا ہے کہ مقبوضہ وادی میں پہلے سے موجود سات لاکھ فوج کے ہوتے ہوئے مزید ایک لاکھ اسی ہزار اضافی بھارتی فوجی بھارتی مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھیجوائے گئے ہیں۔ عملاً اس وقت ہر گھر کے باہر ایک بھارتی فوجی موجود ہے، رات کو مارے جانے والے چھاپوں کی آڑ میں خواتین کی بے حرمتی کی اطلاعات ہیں اور نوجوان بچوں کو اغوا کیاجارہا ہے جبکہ ہسپتال زخمیوں اور پیلٹ گنز کا نشانہ بننے والوں سے بھرے پڑے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی توجہ مبذول کراواتے ہوئے کہا عالمی سطح پر یہ اصول تسلیم شدہ ہے کہ جموں وکشمیر کے تنازعہ کے حل تک وہاں کی آبادی کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی اور وہاں باہر سے غیرکشمیریوں کو لاکر مقبوضہ وادی میں آباد نہیں کیاجائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News