سندھ پولیس میں پہلی ہندو خاتون بطور اسسٹنٹ سب انسپکٹر بھرتی کرلی گئیں۔
29 سالہ پشپا کماری ہندو برادری کے شیڈول کاسٹ طبقے کوہلی برادری سے تعلق رکھتی ہیں۔
پشپا کوہلی کی کامیابی سے متعلق خبر انسانی حقوق کے کارکن کپل دیو نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے دی، جس میں پہلی ہندو خاتون پولیس اہلکار کو مبارکباد دی گئی ہے۔
Excellent News: Pushpa Kolhi has become the first girl from #Hindu community who has qualified provincial competitive examination through Sindh Public Service Commission and become Assistant Sub Inspector (ASI) in Sindh Police. More power to her! #WomenEmpowerment pic.twitter.com/EALTHCkeVP
Advertisement— Kapil Dev (@KDSindhi) September 3, 2019
انہوں نے ڈاؤ یونیورسٹی سے انتہائی نگہداشت کے شعبے میں گریجویشن کیا اور بے نظیر ٹراما سینٹر میں آئی سی یو ٹیکنالوجسٹ فرائض انجام دیتی رہیں۔
اس سے قبل جنوری میں سمن پون بودانی پہلی ہندو خاتون سول، مجسٹریٹ جج تعینات ہوئی تھیں البتہ یہ پہلی بار نہیں تھا کہ ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والا کوئی شخص جج مقرر ہوا ہو۔
سمن کا آبائی ضلع شہداد کوٹ سندھ اور بلوچستان کی سرحد پر واقع ایک پسماندہ شہر ہے۔
سُمن بودانی نے انٹرمیڈیٹ تک تعلیم آبائی شہر سے ہی حاصل کی، حیدرآباد سے ایل ایل بی کے بعد انہوں نے کراچی میں ایک نجی جامعہ سے ایل ایل ایم کیا۔
ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے پہلے جج جسٹس رانا بھگوان داس تھے، مارچ 2018ء میں کرشنا کماری پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر پہلی ہندو خاتون سینیٹر منتخب ہوئیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
