
جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ معیاری عدالتی نظام کیلئے جوڈیشل ٹریننگ ججز کی قابلیت کیلئے لازمی جز ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کیپ ٹائون جنوبی افریقہ میں ججز کی ٹریننگ کے موضع پر عالمی جوڈیشل کانفرنس میں میں دنیا بهر سے ہائیکورٹس، سپریم کورٹس کے ججز شریک ہوئے۔
کانفرنس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس سید منصور علی شاہ جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے بھی شرکت کی۔
عالمی جوڈیشل کانفرنس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے ججز ٹریننگ پر پریزینٹیشن دیکر پاکستان کی نمائندگی کی۔
جسٹس سید منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ اعلی معیار کے عدالتی فیصلوں کیلئے ججز کی قلیل اور طویل المدتی ٹریننگ کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے اور قابل ججز کی یہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ صرف اور صرف قانون پر فوکس کریں۔
جسٹس سید منصور علی شاہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ جوڈیشل ٹریننگ ججز کو باہمی تجربہ اور وسیع سوچ دیتی ہے، ہمیں ججز کو بحث و مباحثہ کا ماحول فراہم کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس سے ججز کی قابلیت میں اضافہ ہوتا ہے۔
جسٹس سید منصور علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ عدالتی نظام میں ایسی نرسریاں ہونی چاہیئں جو قابل ججز کو تیار کریں،عدالتی اصلاحات کیلئے ججز ٹریننگ کیلئے اکیڈمیز ہونا بہت ضروری ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں اسلام آباد میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا تاھ جس میں لاہور ہائی کورٹ کے چھ ایڈیشنل ججز کو مستقل جج بنانے کی سفارش کی گئی تھی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ مستقل کیے جانے والے ججوں میں جسٹس انوار الحق پنوں،جسٹس فاروق حیدر ، جسٹس محمد وحید خان ، جسٹس احمد رضا اور جسٹس رسال حسن سید اور جسٹس عاصم حفیظ شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News